چلو پھر شرط لگ جائے
چلو پھر شرط لگ جائے میں ثابت آج کر دونگی کہ تم نے دل لگی کی ہے محبت نام کی کی ہے سن کر اسکی باتوں کو میں بولا، سادا دل لڑکی اگر میں دل لگی کرتا تو جینے سے نہ یوں ڈرتا محبت نام کی کرتا وفائیں عام سی کرتا مگر پھر بھی تیری تسکین کی خاطر یہ کہتا ہوں ہاں، میں نے دل لگی کی تھی تجھے اپنا ہی سمجھا تھا تجھے دل سے لگایا تھا جہاں کوئی نا غم پہنچے وہاں تجھ کو چھپایا تھا مگر جاناں! یقیں جانو تمھارے حوصلے کی داد دیتا ہوں کہ کتنی بے رخی سے تم نے کہہ ڈالا چلو پھر شرط لگ جائے کہ تم نے دل لگی کی ہے !!! |
Re: چلو پھر شرط لگ جائے
Wow
Zabrdast |
Re: چلو پھر شرط لگ جائے
Quote:
|
Re: چلو پھر شرط لگ جائے
Very nice
|
Re: چلو پھر شرط لگ جائے
nice.....
|
Re: چلو پھر شرط لگ جائے
Nice sharing
|
All times are GMT +5. The time now is 09:36 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.