بے پردہ ہر ڈگر ہیں حسینوں کی ٹولیاں
http://img1.imagehousing.com/0/pics-289746.jpg بے پردہ ہر ڈگر ہیں حسینوں کی ٹولیاں ہر راہ مشتبہ تو مقامات مشتبہ اس شہر دل فگار کے دن رات مشتبہ بازی گری ہے ایسی یہ چاروں طرف یہاں لگنے لگی ہیں ساری کرامات مشتبہ جو فائدے کی بات کرے تجھ سے اب ترے وہ شخص مشتبہ ہے مدارات مشتبہ بدلے ہے بات بات میں مطلب ہزار ہا ہر لفظ مشتبہ ہے خیالات مشتبہ لوگوں کی بات چھوڑو کہ اوڑھے نقاب ہیں ہیں آئینہ میں خود کی شبیہات مشتبہ بے پردہ ہر ڈگر ہیں حسینوں کی ٹولیاں کیسے نہ آئیں دل میں خرافات مشتبہ گالی گلوچ عام ہے محفل میں چار سو اور اس پہ طرہ یہ کہ اشارات مشتبہ ناحق کی راہ چل پڑے اشراف سب یہاں حاکم کے اپنے سارے مفادات مشتبہ خائن کو چھوڑ دیجئے قاضی کو لیجئے اپنوں پہ کر رہا ہے عنایات مشتبہ اپنے قبیح عیب چھپانے کے واسطے نادان کر رہے ہیں سماوات مشتبہ کوئی بتا دے ہم کو بھی اچھا برا یہاں ہم کو لگے ہے اپنی ہی بس ذات مشتبہ ہم کو نہیں گلہ کہ نہ ہم سرخرو ہوئے چن چن کئے گئے تھے سوالات مشتبہ اور مڑ کے زندگی سے جو پوچھوں سوال میں ہر بار ہی ملے ہیں جوابات مشتبہ اس دورِ بے لحاظ سے شکوہ نہ کیجئے خود عشق کی ہیں ساری روایات مشتبہ لکھا پڑھوں جو اپنا تو مجھ کو یقین ہو خود سوچ میں مری ہیں تضادات مشتبہ سمجھو نہ سب کے ساتھ کو ابرک محبتیں سب ڈھونڈتے ہیں تجھ میں کوئی بات مشتبہ |
Re: بے پردہ ہر ڈگر ہیں حسینوں کی ٹولیاں
Bitter Truth : / ...
|
Re: بے پردہ ہر ڈگر ہیں حسینوں کی ٹولیاں
Quote:
|
All times are GMT +5. The time now is 09:32 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.