تقلید کو سمجھیے-1: تمہید، علوم کی تدوین، زما&# - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Islamic Issues And Topics » تقلید کو سمجھیے-1: تمہید، علوم کی تدوین، زما&#
Islamic Issues And Topics !!! Post Islamic Issues And Topics Here !!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
deewan deewan is offline
 


Posts: 45
My Photos: ()
Country:
Join Date: Jul 2015
Gender: Male
Default تقلید کو سمجھیے-1: تمہید، علوم کی تدوین، زما&# - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-24-2017, 11:33 AM

تمہید
اجتہاد و تقلید، اس موضوع کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے چند باتوں کا جاننا ضرورہے۔ سب سے پہلی بات جو اس سلسلے میں جاننی ضروری ہے کہ دینی علوم جس انداز سے آج مدون اور مرتب ہیں اس طرح رسول اللہ ﷺ کے دور میں نہیں تھے۔
علوم کی تدوین
بہت سے علوم صحابہ کرامؓ میں رائج تھے لیکن ان کی زندگیاں جہاد میں گزریں، اس لیے تدوین (کتابی شکل)کے کام کی ان کو فرصت نہیں ملی۔ گو کہ ان کی اصل رسول اللہ ﷺ کے دور میں تھی لیکن تدوین بعد میں ہوئی۔ مثلا: چاروں خلفائے راشدین اعلی درجے کے محدث تھے۔ لیکن خود ان سے کوئی حدیث کا مجموعہ ہمارے پاس نہیں۔ حدیث کی تدوین کا کام بعد میں ہوا۔ یا جیسے حضرت کعبؓ بہت بڑے قاری تھے۔ لیکن ان کی طرف سے اس علم پر کوئی تصنیف نہیں۔ البتہ بعد کے لوگوں نے اس کو مدون کردیا۔ اور اپنے بعد آنے والوں کے لئے کام آسان فرما دیا۔
زمانے کے تقاضے
دوسری بات یہ سمجھنے کی ہے کہ وقت اور حالات کے تقاضوں نے بہت سے مسائل پیدا کیے اور بہت سے وہ کام کیے گئے جو رسول اللہ ﷺ کے دور میں نہیں کیے گئے تھے۔ مثلا قرآن پاک کو ایک مصحف (کتابی شکل) میں جمع کرنا رسول اللہ ﷺ کے دور میں نہیں ہوا تھا لیکن حالات کے تقاضوں نے اس کی ضرورت پیدا کردی۔ چنانچہ سیدنا ابوبکرؓ کے دور میں قرآن پاک کو ایک مصحف میں جمع کردیا گیا(حاشیہ: [1])۔اسی طرح آگے کے زمانے میں جب عرب و عجم کا ملاپ ہوا اور خالص عربیت کا ذوق کم ہوگیا اور ضرورت محسوس ہوئی تو قرآن پاک پر اعراب لگائے گئے، آیتوں کی علامتیں ڈالی گئیں، وقوف کی علامتیں لگائیں گئیں۔ یہ سب نبی کریم ﷺ کی حیات پاک میں نہیں تھا۔ ان تمام باتوں کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ دین پر سہولت سے عمل ہوجائے۔ اسی کو سامنے رکھتےہوئے علمائے امت نے دین کی تقویت یا اعانت کے تمام جائز طریقوں کو اختیار کیا۔ مساجد میں تنخواہ دار امام اور موذن کا تعین، قرآن پڑھانے کے لیے اجرت کی ادائیگی، مساجد میں وضو اور حاجات کی سہولت، جانمازوں اور قالین کا اہتمام، کتابوں کی تالیف و اشاعت، درس و تدریس، دعوت و تبلیغ، اصلاح باطن کے اعمال وغیرہ سب اس کی مثالیں ہیں۔یہ سب اعمال رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں نہیں تھے۔
تدوین صرف و نحو
قرآن و حدیث کو سمجھنے کے لیے بھی مختلف علوم وجود میں آئے جن کا وجود رسول اللہ ﷺ کے دور میں نہیں تھا۔مثلا دین کا کوئی طالب علم،علم نحو (عربی گرامر) پڑھے بغیر آگے نہیں چل سکتا لیکن رسول اللہ ﷺ کے دور میں علمالنحو ،بحیثیت علم موجود نہیں تھا۔ دیگر اسلامی علوم کی طرح اس کو بھی بعد میںمدون کیا گیا اور اس کی اصطلاحات متعین کی گئیں۔ اور یہ حقیقت ہے کہ بعد کے آنے والے ان علوم (لغت، صرف و نحو، منطق، بیان، تفسیر، حدیث وغیرہ) میں ان پچھلوں کی اتباع یا تقلید کرتے ہیں۔ اور اس تقلید کے بغیر خود قرآن و حدیث کا سمجھنا محال ہے (حاشیہ: [2])۔
تدوین حدیث
اسی طرح وقت اور حالات کے تقاضوں نے حدیث کی تدوین کی ضرورت پیدا کی چنانچہ علمائے دین نے اس کی طرف توجہ کی اور علم الحدیث کی بنیادڈالی جس میں حدیث اور سند حدیث پر بحث کی جاتی ہے اور ایسے اصول متعین کیے جن سے حدیث کی صحت اور عدم صحت کا پتہ چلایا جاسکے۔ اور جیسا کہ ہر علم میں ہوتا ہے کہ سمجھنے سمجھانے اور تبادلہ خیال میں سہولت کے لیے اس علم کی اصطلاحیں (مثلا: صحیح، حسن، ضعیف وغیرہ) بھی وجود میں آئیں۔ علم الحدیث کے اصول اور اس کی اصطلاحیں سب اجتہادی ہیں۔ یہ کام رسول اللہ ﷺ کے دور میں نہیں تھا۔
امام مسلمؒ صحیح مسلم کے مقدمے میں لکھتے ہیں:
’’(پہلے) لوگ (حدیث کی) سند کے متعلق پوچھ گچھ نہیں کرتے تھے لیکن جب فتنہ عام ہوگیا تو پھر راوی سے سند کے متعلق پوچھ گچھ شروع ہوئی۔‘‘
یہاں تک کہ اہل علم نے سند کی تحقیق واجب (ضروری) قرار دے دی۔
تدوین فقہ
اسی طرح شریعت کی روشنی میں مسائل کا حل ڈھونڈنے کے لیےفقہا نے فقہ کی تدوین کی اور اس میں تحقیق کے طریقے اور اصول بنائے۔ اس کی اصطلاحیں (فرض، واجب سنت وغیرہ)وجود میں آئیں اور تدوین فقہ کا کام سرانجام ہوا۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ دین کے تمام علوم اجتہادی ہیں ان معنوں میں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں موجود تو تھے لیکن اس طرح مدون (یعنی مرتب) نہ تھے جیسے بعد میں ہوگئے۔ اس تدوین و ترتیب سے ان علوم سے فائدہ اٹھانے میں سہولت ہوگئی۔ البتہ یہ فائدہ اٹھانا ہر شخص کا الگ الگ ہے، عالم اپنے علم کے مطابق ان سے فائدہ اٹھاتا ہے اور غیرعالم اپنی حیثیت کے مطابق۔ علوم چاہےدینی ہوں یادنیاوی،ہرعلم کایہی حال ہے۔ کچھ لوگ علوم ایجادکرتےہیں،کچھ ان ایجاد کردہ علوم کوترقی دیتےہیں اورباقی لوگ ان کی کوششوں سےفائدہ اٹھاتےہیں۔ درحقیقت ہر عالم اپنی تحقیق کا مدار پچھلوں کی ثابت شدہ تحقیق پر رکھتا ہے۔
ایک تاریخی حقیقت
ایک تاریخی حقیقت جو انتہائی اہم اور ذہن نشین کرنے کے قابل ہے وہ یہ کہ فقہ کی تدوین پہلے ہوئی اور حدیث کی تدوین بعد میں۔ فقہا نے فقہ کی تدوین اور اس میں تحقیق کے طریقے پہلے بنا لیے جب کہ محدثین نے یہ کام بعد میں کیا۔ بلکہ حدیث کے مجموعے فقہا کی دی گئی ترتیب کے مطابق تیار کیے گئے ہیں۔ تدوین فقہ کا دور رسول اللہ ﷺ کے زمانے کے قریب کا تھا۔ یہ تابعین اور تبع تابعین کا زمانہ تھا۔ اس دور کے علما کے لیے سنت رسول ﷺ کو جاننے کے لیے صحابہ کرامؓکا عملی نمونہ موجود تھا۔ اسی لیے اس وقت کے علمائے کرام کے نزدیک تعامل (عمل) صحابہؓ کی بہت اہمیت تھی (حاشیہ [3])۔ اور خیرالقرون میں تعامل صحابہؓ (یعنی صحابہ کرام ؓکا عمل) ہی معیار سنت تھا۔ انہوں نے اختلاف احادیث کے وقت ردوقبول میں بھی اور حدیث کے مفہوم کی تعیین میں بھی اصل معیار تعامل صحابہؓ و تابعینؒ کو ٹھہرایا۔ تعامل صحابہ کو معیار بنانا عین فطری بات ہے اس لیے کہ وہ مقدس ہستیاں حیات رسول ﷺ کی عینی شاہد تھیں اور کسی واقعے کے بارے عینی شاہد ہی سب سے زیادہ اہم مانا جاتا ہے۔ وہ فقہا جن کے سامنے یہ عملی نمونے موجود نہیں تھے انہوں نے اختلاف حدیث کے وقت نقد روایات (روایات کا صحیح یا غیر صحیح ہونا) کا معیار روایوں پر رکھ لیا۔ پہلے دور میں پرکھنے کا معیار پوری جماعت (صحابہؓ اور تابعینؒ) کے تعامل پر تھا بعد میں یہ اشخاص پر آگیا۔ اہلسنت و الجماعت کی یہی فضیلت ہے کہ ان کے نزدیک رسول اللہ ﷺ کا عمل اور ان کے صحابہ کرامؓ کا عمل بھی قابل حجت ہے۔ اسی سے عنوان، اہلسنت والجماعت نکلا ہے۔ اہل سنت والجماعت کے نزدیک حدیث کی تعریف یہ ہے:
رسول اللہ ﷺ، صحابہ کرام اور تابعین کے قول فعل و تقریر کو حدیث کہتے ہیں۔کبھی اس کو اثر اور خبر بھی کہتے ہیں۔
اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:
خير الناس قرني ثم الذين يلونهم ثم الذين يلونهم (الحدیث) (صحیح البخاری، کتاب الرقاق، روایت عبداللہ ابن مسعودؓ)
ترجمہ:سب سے بہتر میرا زمانہ ہے، اس کے بعد ان لوگوں کا جو اس کے بعد ہوں گے پھر جو ان کے بعد ہوں گے۔
اسی لیے حدیث کی کتابوں میں صحابہ کرام اور تابعین کے اقوال اور اعمال کا ذکر بھی موجود ہے۔
فعل صحابی کی مثال
وكان ابن عمراذاحج اواعتمرقبض على لحيته فما فضلاخذه۔ الحدیث (صحیح البخاری، کتاب اللباس)
ترجمہ: عبداللہ بن عمرؓ جب حج یا عمرہ کرتے تو اپنی داڑھی (ہاتھ سے) پکڑ لیتے اور (مٹھی) سے جو بال زیادہ ہوتے انہیں کتروا دیتے۔
صحابی کا قول
لا ناخذ بقولک و ندع قول زید (الحدیث) (صحیح البخاری، کتاب الحج)
بعض لوگوں نے حضرت عبداللہ ابن عباسؓ سے ایک مسئلہ پوچھا اور ان کا جواب سننے کے بعد بولے:’’ہم ایسانہیں کریں گےکہ آپ کی بات پرتو عمل کریں اورزیدبن ثابت رضی اللہ عنہم کی بات چھوڑدیں یعنی ان کے فتوے کو چھوڑ دیں۔‘‘
قول تابعی
قال عطا آمین دعا۔ الحدیث (صحیح البخاری، باب جہر الامام بالتامین)
ترجمہ: یعنی عطاؒ (تابعی) نے فرمایا:’’ آمین دعا ہے۔‘‘
-------------------------------------------
[1]: صحیح البخاری،کتاب تفسیرالقران
[2]: گو کہ یہ معروف فقہی تقلید تو نہیں لیکن عملا تقلید ہی ہے۔
[3]: ہر بچہ اپنی نماز اپنے والدین کو دیکھ کر پڑھتا اور سیکھتا ھے ،بخاری مسلم، ترمذی ابن ماجہ پڑھ کر نہیں پڑھتا – اسی طرح ہر بیٹا روزہ اپنے والدین کو دیکھ کر رکھتا اور کھولتا ہے ،صحاحِ ستہ دیکھ کر نہیں ، یہ ایک فطری عمل ہے اسی فطری ذریعے سے قرآن ہم تک پہنچا ہے اوراسی سے عبادات وہ عمل جو ہر دن میں کئی بار اور نسل در نسل ہوتے چلے آ رہےہیں ان کاعملی تسلسل ہی ہے جس سے وہ ثابت ہوتے ہیں ،کسی تحریری ثبوت کے وہ محتاج نہیں ہوتے۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
زما&#, علوم, کو, کی

Thread Tools
Display Modes

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
بدعت کو سمجھیے-8: (سنت رسول اللہ ﷺ کی نظر میں،  deewan Islamic Issues And Topics 1 07-07-2017 12:38 PM
بدعت کو سمجھیے-5: (دلیل عام، دلیل خاص، بدعت کی deewan Islamic Issues And Topics 0 07-05-2017 11:58 AM
بدعت کو سمجھیے-4: (بدعت کی تعریف، فی الدین، لل deewan Islamic Issues And Topics 0 07-05-2017 11:56 AM
بدعت کو سمجھیے-1: (تمہید، اعمال کی قسمیں) deewan Islamic Issues And Topics 0 07-03-2017 04:44 PM
تُو جو کب سے دل میں ہے جاگُزیں، میری دھڑکنو ROSE Miscellaneous/Mix Poetry 6 10-20-2011 10:41 PM


All times are GMT +5. The time now is 02:37 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG