![]() |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۵۱۔۔۔ چنانچہ ہم نے تمہارے درمیان تم ہی میں سے ایک رسول بھیجا جو تمہیں ہماری آیتیں سناتا ہے، تمہارا تزکیہ کرتا ہے اور تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے اور تمہیں ان باتوں کی تعلیم دیتا ہے جو تم نہیں جانتے تھے۔
۱۵۲۔۔۔ لہذا تم مجھے یاد رکھو میں تمہیں یاد رکھوں گا ۱۸۲* اور میرا شکر ادا کرو ناشکری نہ کرو۔ ۱۵۳۔۔۔ اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد لو ۱۸۳* بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۱۸۴* ۱۵۴۔۔۔ اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں ان کو مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں۔ لیکن تم محسوس نہیں کرتے۔ ۱۸۵* ۱۵۵۔۔۔ ہم تمہیں ضرور آزمائیں گے کسی قدر خوف، فاقہ ، جان و مال اور پھلوں کے نقصان سے ۱۸۶* اور خوشخبری دے دو صبر کرنے والوں کو، ۱۵۶۔۔۔ جن کا حال یہ ہے کہ جب کوئی مصیبت ان پر آ پڑتی ہے تو کہتے ہیں ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اور ہمیں اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ۱۸۷* ۱۵۷۔۔۔ یہی لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی طرف سے عنایات اور رحمت ہو گی۔ اور یہی لوگ راہ یاب ہیں۔ ۱۵۸۔۔۔ بے شک صف ۱۸۸* اور مروہ ۱۸۹* اللہ کے شعائر ۱۹۰* (نشانیوں) میں سے ہیں۔ لہذا جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرو ۱۹۱* کرے اس کے لیے ان کا طواف (سعی) کرنے میں گناہ کی کوئی بات نہیں ہے اور جو شخص خوش دلی کے ساتھ نیکی کرے گا تو اللہ قدر کرنے والا اور جاننے والا ہے۔ ۱۵۹۔۔۔ جو لوگ ہماری نازل کردہ واضح نشانیوں ۱۹۲* اور ہدایت کو چھپاتے ہیں درآنحالیکہ ہم انہیں کتاب میں لوگوں کے لیے بیان کر کے ہیں یقین جانو اللہ ان پر لعنت ۱۹۳* کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت بھیجتے ہیں۔ ۱۶۰۔۔۔ البتہ جن لوگوں نے توبہ کی اور اصلاح کر لی اور بیان کر دیا ان کی توبہ میں قبول کروں گا میں بڑا توبہ قبول کرنے والا اور رحم کرنے والا ہوں۔ ۱۶۱۔۔۔ بے شک جن لوگوں نے کفر کیا اور کفر ہی کی حالت میں مر گئے ان پر اللہ کی فرشتوں کی اور تمام انسانوں کی لعنت ہ۔ ۱۶۲۔۔۔ وہ اس (لعنت) میں ہمیشہ رہیں گے۔ نہ ان کے عذاب میں تخفیف ہو گی اور نہ ان کو مہلت ہی ملے گی۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۶۳۔۔۔ اور تمہارا ۱۹۴* الہ ہے اس رحمن و رحیم ۱۹۵* کے سوا کوئی الٰہ (معبود) نہیں۔
۱۶۴۔۔۔ بے شک آسمانوں اور زمین کی خلقت ۱۹۶* میں ، رات اور دن کے یکے بعد دیگرے آنے میں ، ان کشتیوں میں جو لوگوں کے لیے سمندر میں نفع بخش سامان لے کر چلتی ہیں ، اس پانی میں جو اللہ نے اوپر سے برسایا اور جس سے زمین کو اس کے مردہ ہونے کے بعد ۱۹۷* زندگی بخشی اور جس کے ذریعہ اس میں ہر قسم کے جاندار پھیلائے اور ہواؤں کی گردش میں اور ان بادلوں میں جو آسمان و زمین کے درمیان مسخر (تابع فرمان) ہیں ۱۹۸* ان لوگوں کے لیے بہت سی نشانیاں ۱۹۹* ہیں جو عقل سے کام لیتے ہیں۔ ۱۶۵۔۔۔ مگر لوگوں میں ایسے بھی ہیں جو اوروں کو اللہ کا ہم سر(برابری کا) ٹھہراتے ہیں اور ان سے ایسی محبت کرتے ہیں جیسی اللہ سے کرنا چاہئے حالانکہ اہل ایمان اللہ ہی سے سب سے زیادہ محبت ۲۰۰* رکھتے ہیں اور اگر یہ ظالم اس وقت کو دیکھ سکتے جب کہ یہ عذاب کو دیکھ لیں گے تو انہیں اچھی طرح معلوم ہو جاتا کہ ساری قوت اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے اور اللہ سخت عذاب دینے والا ہے۔ ۱۶۶۔۔۔ اس وقت (پیشوا اور لیڈر) جن کی پیروی کی گئی تھی، اپنے پیروؤں سے اظہار برأت ۲۰۱* کریں گے اور عذاب کو دیکھ لیں گے اور ان کے باہمی تعلقات منقطع ہو جائیں گے۔ ۱۶۷۔۔۔ اور ان کے پیرو کہیں گے کہ کاش ہمیں ایک موقع (دنیا میں جانے کا) اور دیا جاتا تو ہم بھی اسی طرح ان سے اظہار برأت کیا ہے۔ اس طرح اللہ ان کے اعمال کو موجب حسرت بنا کر ان کو دکھائے گا اور وہ آتش جہنم سے ہرگز نہ نکل سکیں گے۔ ۱۶۸۔۔۔ لوگو! ۲۰۲* زمین جو حلال و طیب ۲۰۳* چیزیں ہیں انہیں کھاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو ۲۰۴* فی الواقع وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ ۱۶۹۔۔۔ وہ تو تمہیں برائی اور بے حیائی ہی کا حکم دے گا اور اس بات کا کہ اللہ کی طرف ایسی باتیں منسوب کرو جن کا تمہیں علم نہیں ہے ۲۰۵* ۱۷۰۔۔۔ ان سے جب کہا جاتا ہے کہ اللہ کے نازل کردہ احکام کی پیروی کرو تو کہتے ہیں ہم اسی طریقہ کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے۔ کیا اس صورت میں بھی یہ ان کی پیروی کریں گے جبکہ ان کے باپ دادا نہ عقل سے کام لیتے رہے ہوں ، اور نہ انہوں نے ہدایت پائی ہو ! ۲۰۶* |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۷۱۔۔۔ ان منکرین کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی شخص جانوروں کو پکارے جو پکار اور آواز کے سوا کچھ نہیں سنتے ۲۰۷* یہ بہرے، گونگے اور اندھے ہیں اس لیے کچھ نہیں سمجھ پاتے۔
۱۷۲۔۔۔ اے ایمان والو! جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تمہیں بخشی ہیں ان کو کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم اسی کی بندگی کرتے ہو ۲۰۸* ۱۷۳۔۔۔ اس نے تم پر حرام ٹھہرایا ہے صرف ۲۰۹* مراد ۲۱۰* خون ۲۱۱* سور ۲۱۲* کا گوشت اور وہ (ذبیحہ) جس پر غیر اللہ کا نام پکارا گیا ہو ۲۱۳* البتہ جو شخص مجبور ہو جاۓ اور نہ تو اس کا خواہشمند ہو اور نہ حد سے تجاوز کرنے والا تو اس پر کوئی گناہ نہیں ۲۱۴* اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔ ۱۷۴۔۔۔ بے شک جو لوگ ان باتوں کو چھپاتے ہیں جو اللہ نے اپنی کتاب میں نازل کی ہیں ۲۱۵* اور ان کے بدلے حقیر قیمت وصول کرتے ہیں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھر رہے ہیں ۲۱۶* اللہ قیامت کے دن نہ ان سے بات کرے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا ۲۱۷*۔ ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔ ۱۷۵۔۔۔ یہی لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلہ گمراہی اور مغفرت کے بدلہ عذاب خریدا۔ تو یہ آتش جہنم (میں جلنے) کے لیے کتنے بڑے حوصلہ کا ثبوت دے رہے ہیں ۲۱۸* ۱۷۶۔۔۔ یہ اس لیے کہ اللہ نے کتاب حق کے ساتھ نازل فرمائی لیکن جن لوگوں نے کتاب میں اختلاف کیا وہ مخالفت میں بہت دور نکل گۓ ۲۱۹ * ۱۷۷۔۔۔ نیکی ۲۲۰* یہ نہیں کہ تم اپنا رخ مشرق یا مغرب کی طرف کر لو بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ، یوم آخر ، ملائکہ ۲۲۱* کتاب الٰہی اور نبیوں پر ایمان ۲۲۲* لاۓ اور اپنا مال اس کی محبت میں قرابت داروں یتیموں ، مسکینوں مسافروں اور مانگنے والوں ۲۲۳* پر نیز گردنیں چھڑانے ۲۲۴* میں خرچ کرے۔ نماز قائم کرے اور زکوٰۃ *۲۲۵ دے۔ جب عہد کرے تو اسے پورا کرے اور تنگی و تکلیف میں اور جنگ کے موقع پر ثابت قدم ۲۲۶* رہے یہی لوگ ہیں جو سچے ثابت ہوۓ اور یہی لوگ در حقیقت متقی ہیں۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۷۸۔۔۔ اے ایمان لانے والو ! مقتولوں کے بارے میں تمہیں قصاص ۲۲۷* (خون کا بدلہ لینے برابری) کا حکم دیا گیا ہے۔ آزاد کے بدلے آزاد ، غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت ۲۲۸* البتہ قاتل کو اس کے ۲۲۹ *بھائی کی طرف سےکچھ رعایت مل جاۓ تو معروف طریقہ اختیار کرنا چاہیے اور خوبی کے ساتھ (خون بہا) ادا کرنا چاہیے ۲۳۰* یہ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے اس کے بعد بھی جو زیادتی کرے اس کے لیے درد ناک عذاب ہے۔
۱۷۹۔۔۔ اور اے عقل والو ! تمہارے لیے قصاص میں زندگی ۲۳۱* ہے (اور اس لیے اس کا حکم دیا گیا ہے) تاکہ تم (حدود الٰہی کی خلاف ورزی سے) بچو۔ ۱۸۰۔۔۔ تم پر فرض کر دیا گیا ہے کہ جب تم میں کسی کی موت کا وقت آ جاۓ اور وہ اپنے پیچھے مال چھوڑ رہا ہو تو والدین اور رشتہ داروں کے لیے معروف *۲۳۲ طریقہ پر وصیت ۲۳۳* کر جاۓ۔ یہ حق ہے متقیوں (اللہ سے ڈرنے والوں) پر۔ ۱۸۱۔۔۔ پھر جو لوگ وصیت کو سننے کے بعد بدل ڈالیں تو اس کا گناہ بدل ڈالنے والوں ہی پر ہو گا۔ اللہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے۔ ۱۸۲۔۔۔ البتہ جس کو وصیت کرنے والے کی طرف سے جانبداری یا گناہ (حق تلفی) کا اندیشہ ہو اور وہ ان کے درمیان مصالحت کرا دے تو اس پر کچھ گناہ نہیں ۲۳۴* بے شک اللہ غفور و رحیم ہے۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۸۳۔۔۔ اے ایمان والو ! تم پر روزے۲۳۵* فرض کیے گۓ جس طرح تم سے پہلے کے لوگوں پر فرض کیے ۲۳۶* گۓ تھے تاکہ تم متقی بنو ۲۳۷*
۱۸۴۔۔۔ گنتی کے چند دن ہیں ۲۳۸* اور جو شخص مریض ہو یا سفر۲۳۹* میں ہو تو وہ دوسے دنوں میں یہ تعداد پوری کر لے اور جن لوگوں کے لیے روزہ رکھنا دشوار ہو وہ ایک مسکین کا کھانا فدیہ میں دے دیں ۲۴۰* پھر جو کوئی اپنی خوشی سے مزید بھلائی کرے تو یہ اس کے حق میں بہتر ۲۴۱* اور تمہارا روزہ رکھنا ہی تمہارے لیے بہتر۲۴۲* ہے اگر تم سمجھو۔ ۱۸۵۔۔۔ رمضان کا مہینہ ۲۴۳* جس میں قرآن نازل کیا گیا وہ انسانوں کے لیے ہدایت ۲۴۴* ہے اور ایسے دلائل پر مشتمل ہے جو راہ ہدایت کو واضح کرنے والے اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والے ہیں۔ لہٰذا تم میں سے جو کوئی اس مہینے کو پاۓ وہ اس کے روزے رکھے۔ اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو وہ دوسرے دنوں میں تعداد پوری کر لے۔ اللہ تمہارے لیے آسانی چاہتا ہے سختی نہیں چاہتا ۲۴۵* اور تاکہ تم (روزوں کی) تعداد پوری کر لو اور اس کی کبریائی ۲۴۶* بیان کرو اس بات پر کہ اس نے تمہیں ہدایت سے نوازا۔ اور تاکہ تم شکر گزار بنو۔ ۱۸۶۔۔۔ اور جب میرے بندے میرے بارے میں تم سے پوچھیں تو (نہیں بتا دو کہ) میں ان سے قریب ۲۴۷* ہوں۔ پکارنے والا جب مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی پکار کا جواب ۲۴۸* دیت ہوں لہٰذا انہیں چاہیے کہ میری دعوت پر لبیک کہیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ راہ راست پائیں۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۸۷۔۔۔ تمہارے لیے روزے کی راتوں میں پنی بیویوں کے پاس جانا جائز کر دیا گیا ہے۔ وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم ان کے لیے لباس ہو ۲۴۹* اللہ کو معلوم ہو گیا کہ تم اپنے آپ سے خیانت کر رہے تھے تو اس نے تم پر عنایت کی اور تم سے در گزر فرمائی۔ اب تم ن سے اختلاط کرو ۲۵۰* اور اللہ نے تمہارے لیے جو مقدر کر رکھا ہے اسے طلب کرو ۲۵۱* اور کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ تم کو فجر کی سفید دھاری (رات کی) سیاہ دھاری سےنمایاں ۲۵۲* نظر آنے لگے۔ پھر رات تک روزہ پورا کرو۔ اور جب تم مسجدوں میں اعتکاف ۲۵۳* میں ہو تو ان سے مباشرت نہ کرو۔ یہ اللہ کے (مقرر کردہ) حدود ہیں ، ان کے پاس نہ پھٹکو ۲۵۴* اس طرح اللہ اپنی آیتیں لوگوں کے لیے واضح کرتا ہے تاکہ وہ تقویٰ اختیار کریں۔
۱۸۸۔۔۔ اور تم آپس میں ایک دوسرے کا مال نا روا طریقہ سے نہ کھاؤ ۲۵۵* اور نہ اس کو حکام کے آگے اس غرض سے پیش کرو ۲۵۶* کہ جانتے بوجھتے۲۵۷* دوسروں کے مال کا کوئی حصہ حق تلفی کر کے کھانے کا تمہیں موقع ملے۔ ۱۸۹۔۔۔ وہ تم سے ہلال ۲۵۸* کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ کہو یہ لوگوں کے لیے تاریخوں کی تعین اور (خاص طور سے) حج کی تاریخوں کی تعین کا ذریعہ ہے۔ اور یہ کوئی نیکی نہیں ہے کہ گھروں میں پیچھے کی طرف سے داخل ہو بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی تقویٰ ۲۵۹* اختیار کرے ، گھروں میں تم ان کے دروازوں سے داخل ہوا کرو، اور اللہ سےڈرتے رہو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ ۱۹۰۔۔۔ اور اللہ کی راہ میں ان لوگوں سے لڑو جو تم سے لڑتے ۲۶۰* ہیں مگر زیادتی نہ کرو ۲۶۱* اللہ زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔ ۱۹۱۔۔۔ اور ان کو جہاں کہیں پاؤ قتل کر دو ۲۶۲* اور ان کو وہاں سے نکالو جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے کہ فتنہ۲۶۳* قتل سے بھی بڑھ کر ہے۔ اور مسجد حرام کے پاس۲۶۴* ان سے نہ لڑو جب تک کہ وہ تم سے وہاں نہ لڑیں ، ہاں اگر وہ تم سے لڑیں تو انہیں قتل کرو کہ ایسے کافروں کی یہی سزا ہے۔ ۱۹۲۔۔۔ پھر اگر وہ باز آ جائیں ۲۶۵* تو اللہ بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے۔ ۱۹۳۔۔۔ اور ان سے لڑو ۲۶۶* یہاں تک فتنہ باقی نہ رہے اور دین اللہ ہی کا ہو جاۓ ۲۶۷* اور اگر وہ باز آ جائیں تو ظالموں کے سوا کسی کے خلاف اقدام روا نہیں۔ ۲۶۸* |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۹۴۔۔۔۔۔ ماہ حرام ۲۶۹* (میں جنگ کی حرمت) اسی صورت میں ہے جبکہ وہ بھی حرام (کی حرمت) کو ملحوظ رکھیں ۲۷۰* اور حرمتوں کے معاملہ میں برابری کا لحاظ کیا جاۓ گا ۲۷۱* لہٰذا جو تم پر زیادتی کرے تم بھی اس کی زیادتی کا جواب اسی کے برابر دو۔ اور اللہ سے ڈرو اور یہ جان لو کہ اللہ ان ہی لوگوں کےساتھ ہے جو اس سے ڈرتے رہتے ہیں۔
۱۹۵۔۔۔ اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو ۲۷۲* اور اپنے ہاتھوں اپنے کو ہلاکت میں نہ ڈالو ۲۷۳* اور (انفاق کا) یہ کام حسن و خوبی کے ساتھ کرو کہ اللہ حسن و خوبی کےساتھ کام کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ ۱۹۶۔۔۔ حج اور عمرہ ۲۷۴* کو اللہ کے لیے پورا کرو ۲۷۵* اور اگر تم گھر جاؤ تو جو ھَدْی (قربانی کا جانور ۲۷۶*) اپنے مقام پر نہ پہنچ جاۓ ۲۷۷* البتہ جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا اس کے سر میں کسی قسم کی تکلیف ہو تو وہ روزے ، صدقہ یا قربانی کی شکل میں فدیہ دے ۲۷۸* پھر جب تم امن کی حالت میں ہو تو جو کوئی حج تک عمرہ سے فائدہ اٹھاۓ وہ جو قربانی میسر ہو پیش کرے ۲۷۹* اور جس کو قربانی میسر نہ آۓ وہ تین دن کے روزے حج(کے زمانہ) میں رکھے اور سات دن کے روزے واپسی پر۔ یہ پورے دس دن(کے روزے) ہوۓ ۲۸۰* یہ حکم اس شخص کے لیے ہے جس کے اہل و عیال مسجد حرام کے پاس نہ رہتے ہوں ۲۸۱* اور اللہ سے ڈرتے رہو۲۸۲* اور جان لو کہ اللہ سزا دینے میں بہت سخت ہے۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۱۹۷۔۔۔ حج کے چند متعین مہینے ہیں ۲۸۳* جو شخص ان میں حج کا عزم کر لے اسے چاہیے کہ دوران حج نہ شہوت کی کوئی بات کرے نہ فسق و فجور کی اور نہ لڑائی جھگڑے کی ۲۸۴ *اور جو نیک کام تم کرو گے اللہ اس کو جان لے گا اور زاد راہ ساتھ لے لو کہ بہتر ین زاد راہ تقویٰ ۲۸۵* ہے اور اے عقل والو! مجھ سے ڈرو۔
۱۹۸۔۔۔ اس امر میں کوئی گناہ نہیں کہ تم اپنے رب کا فضل تلاش کرو ۲۸۶ کےپاس اللہ کا ذکر کرو اور اس طرح ذکر کرو جس طرح کہ اس نے تم کو ہدایت کی ہے ۲۸۹* اور یہ حقیقت ہے کہ اس سے پہلے تم لوگ بھٹکے ہوۓ تھے۔ ۱۹۹۔۔۔ اور تم بھی اسی مقام سےپلٹو جس مقام سے سب لوگ پلٹتے ۲۹۰* ہیں۔ اور اللہ سے معافی طلب کرو۔ بے شک اللہ معاف کرنے والا رحم فرمانے والا ہے۔ ۲۰۰۔۔۔ پھر جب تم حج کے مناسک ادا کر چکو تو اللہ کا ذکر کرو جس طرح اپنے باپ دادا کا ذکر کرتے تھے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ۲۹۱* لوگوں میں ایسے بھی ہیں جن کی دعا یہ ہوتی ہے کہ اے ہمارے رب! ہمیں دنیا ہی میں سب کچھ دیدے ۲۹۲* ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ ۲۰۱۔۔۔ اور کچھ ایسے ہیں جن کی دعا یہ ہوتی ہے کہ اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطاء فرما اور آخرت میں بھی اور ہمیں آگ کے عذاب سےبچا لے ۲۹۳* ۲۰۲* یہی لوگ ہیں جن کو ان کی کمائی کی بدولت حصہ ملے گا اور اللہ جلد حساب چکانے والا ہے ۲۰۳۔۔۔ اور مقررہ دنوں ۲۹۴ میں اللہ کا ذکر کرو۔ پھر جو کوئی دو دن میں جلدی کرے (اور نکلنے میں ایک دن کی) تاخیر کرے اس پر بھی کوئی گناہ نہیں ۲۹۵* یہ اس کے لیے ہے جو تقویٰ اختیار کرے۔ اللہ سے ڈرتے رہو اور خوب جان لو کہ اسی کے حضور تمہیں جمع ہونا ہے ۲۹۶* ۲۰۴۔۔۔ کچھ لوگ ایسے ہیں جن کی باتیں تمہیں دنیوی زندگی میں بڑی دلکش معلوم ہوتی ہیں اور وہ اپنے ما فی الضمیر پر اللہ کو گواہ ٹھہراتے ہیں حالانکہ حقیقت میں وہ کٹر مخالف ہیں ۲۹۷* ۲۰۵۔۔۔۔ اور جب وہ پلٹتے ہیں تو زمین میں ان کی ساری دوڑ دھوپ اس لیے ہوتی ہے کہ فساد برپا کریں اور کھیتی اور نسل کو تباہ کریں ۲۹۸* مگر اللہ فساد کو ہر گز پسند نہیں کرتا۔ ۲۰۶۔۔۔ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ سے ڈرو تو نخوت انہیں گناہ پر آمادہ کرتی ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے تو جہنم ہی کافی ہے اور وہ بہت برا ٹھکانہ ہے۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۲۰۷۔۔۔ اور لوگوں میں ایسے بھی ہیں جو رضاۓ الہی کی طلب میں اپنی جانیں کھپا دیتے ہیں ۲۹۹* اور اللہ اپنے بندوں پر نہایت مہربان ہے۔
۲۰۸۔۔۔ اے ایمان لانے والو! اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ ۳۰۰* اور شیطان کے نقش قدم کی پیروی نہ کرو ۳۰۱* وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ ۲۰۹۔۔۔ ان واضح ہدایات کے آ جانے کے بعد بھی اگر تم پھسل گۓ تو جان رکھو کہ اللہ غالب اور حکمت والا ہے ۳۰۲* ۲۱۰۔۔۔ کیا یہ لوگ اس بات کے منتظر ہیں کہ اللہ اور فرشتے ابر کے سائبانوں میں ان کے سامنے نمودار ہو جائیں اور فیصلہ ہی کر ڈالا جاۓ ؟ ۳۰۳* بالآخر سارے معاملات پیش تو اللہ ہی کے حضور ہوں گے۔ ۲۱۱۔۔۔ بنی اسرائیل سے پوچھو، ہم نے انہیں کتنی کھلی کھلی نشانیاں دیں ۳۰۴* اور جو کوئی اللہ کی نعمت۳۰۵* کو اس کے پانے کے بعد بدل ڈالے تو یقین جانو اللہ سزا دینے میں بہت سخت ہے۔ ۲۱۲۔۔۔ جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیے دنیوی زندگی بڑی خوشنما بنا دی گئی ہے ۳۰۶* وہ اہل ایمان کا مذاق اڑاتے ہیں حالانکہ جن لوگوں نے تقویٰ اختیار کیا ہے وہ قیامت کے دن ان پر فوقیت رکھیں گے۔ اور اللہ جسےچاہتا ہے بے حساب ۳۰۷* رزق عطاء فرماتا ہے۔ ۲۱۳۔۔۔ (ابتداء میں) لوگ ایک ہی امت ۳۰۸* تھے (لیکن جب انہوں نے اختلاف پیدا کیا) تو اللہ نے انبیاء بھیجے جو خوش خبری سنانے والے اور خبر دار کرنے والے تھے اور ان کے ساتھ کتاب برحق نازل کی تکہ جن امور میں لوگ اختلاف کر رہے تھے ان کا فیصلہ کر دے۔ اور اس میں اختلاف انہیں لوگوں نے کیا جن کو کتاب دی گئی تھی اور یہ اختلاف انہوں نے روشن ہدایات آ جانے کے بعد محض آپس کی ضد (نفسانیت)کی بنا پر کیا۔ بالآخر اللہ نے اپنے اذن (توفیق) سے اہل ایمان کی اس حق کے معاملے میں رہنمائی فرمائی جس میں لوگوں نے اختلاف کیا تھا۔ اللہ جسے چاہتا ہے راہ راست دکھا دیتا ہے ۳۰۹* ۲۱۴۔۔۔ کیا تم نے یہ سمجھ کر رکھا ہے کہ تم جنت میں داخل ہو جاؤ گے حالانکہ ابھی تمہیں ان لوگوں کے سے حالات سے سابقہ پیش ہی نہیں آیا ہے۔ جو تم سے پہلے ہو کر گزرے ہیں۔ ان کو تنگیوں اور مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ایسے جھنجھوڑے گۓ کہ رسول اور اس کے ساتھی اہل ایمان پکار اٹھے کہ کب آۓ گی اللہ کی مدد؟ یقین جانو! اللہ کی مدد قریب ہے۔ ۳۱۰* ۲۱۵۔۔۔ وہ تم سے پوچھتے ہیں کیا خرچ کریں ؟ کہو جو مال بھی تم خرچ کرو وہ والدین، قرابت داروں ، یتیموں ، مسکینوں ، اور مسافروں کے لیے ہے۔ اور جو بھلائی بھی تم کرو گے اللہ اسے اچھی طرح جانتا ہے۔ |
Re: دعوت القرآن/سورۃ 2:البقرۃ
۲۱۶۔۔۔ جنگ کا تمہیں حکم دیا گیا ہے اور وہ تمہیں ناگوار ہے۔ مگر عجب نہیں کہ ایک چیز کو تم ناگوار خیال کرو اور وہ تمہارے حق میں بہتر ہو۔ اور عجب نہیں کہ ایک چیز کو تم پسند کرو اور وہ تمہارے حق میں بری ہو ۳۱۱* اللہ جانتا ہے تم نہیں جانتے ۳۱۲*
۲۱۷۔۔۔ وہ تم سے ماہ حرام کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس میں جنگ کرنا کیسا ہے؟ کہو اس میں جنگ کرنا بڑی سنگین بات ہے ، مگر (لوگوں کو) اللہ کے راستہ سے روکنا، اس سےکفر کرنا، مسجد حرام سے روکنا، اس اس کے رہنے والوں کو وہاں سےنکال دینا اللہ کے نزدیک اس سےبھی بڑا گناہ ہے اور فتنہ قتل ۳۱۳* سے بھی بڑھکر ہے۔ اور وہ تم سےلڑتے ہی رہیں گے یہاں تک کہ اگر ان کا بس چلے تو وہ تم کو تمہارے دین سے پھیر دیں ۳۱۴* اور تم میں سے جو کوئی اپنے دین سے پھر جاۓ گا اور حالت کفر میں مرے گا تو ایسے لوگوں کے اعمال دنیا اور آخرت میں اکارت جائیں گے۔ وہ دوزخی ہیں اور ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔ ۲۱۸۔۔۔ البتہ جو لوگ ایمان لاۓ اور جنہوں نے ہجرت ۳۱۵* کی اور اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہ اللہ کی رحمت کے امیدوار ہیں اور اللہ بڑا بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے۔ ۲۱۹ ۔۔۔ (اے پیغمبر !) لوگ تم سے شراب ۳۱۶* اور جوۓ ۳۱۷ *کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ کہو ان میں بڑی خرابی ہے اور لوگوں کے لیے کچھ فائدے بھی ہیں لیکن ان کی خرابی ان کے فائدے سے بہت زیادہ ہے ۳۱۸* اور تم سے پوچھتے ہیں کہ کیا خرچ کریں ؟ کہو جو فاضل ۳۱۹* ہو۔ اس طرح اللہ تمہارے لیے اپنے احکام واضح فرماتا ہے تاکہ تم غور و فکر کرو۔ |
All times are GMT +5. The time now is 04:15 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.