شکوہ یا جوابِ شکوہ ________؟
شکوہ یا جوابِ شکوہ ________؟؟ صبح ہوتے ہی بیٹے نے ملازمہ کے ہاتھوں ایک چٹھی دیکر اپنی والدہ کے پاس بھیجا "چھٹی میں لکھآ تھا"... "امی جی کل آپ ہمارے گھر آئیں اور ہمارے بیٹے عاصم کو لیکر چلی گئیں۔ اگر ہم موجود ہوتے تو شاید اس کو آپ کے ہمراہ جانے نہ دیتے کیونکہ وہ ہمیں جان سے زیادہ عزیز ہے اور اس کے بغیر ایک دن گزارنا ہمارے لیے محال ہےوہ نہیں تھا تو کل شام کاکھانا بھی کھایا نہ جا سکا رات میں اور اسکی ماں سو نہ سکے ملازمہ کو بھجوا رہا ہوں ہمارا بیٹا لوٹا دو" ماں نے اپنے پوتے کو لوٹا دیا لیکن ساتھ میں ایک چھٹی بھی دی -جس پہ لکھا تھا "تمھیں اپنے بیٹے سے دوری کا کس قدر احساس ہوا اب تمھیں معلوم ہوا ہو گا کہ بیٹے کی جدائی کا غم کیا ہوتا ہےاپنی شادی ہو جانے کے بعد تم نے ہمارا چہرہ بھی دیکھنا گوارا نہیں کیا تمھارا ایک دن میں یہ حال ہوا ہے " ذرا سوچو تم مجھ سے دس سال سے جدا ہو، میرا کیا حال ہو رہا ہو گا...؟؟ |
Re: شکوہ یا جوابِ شکوہ ________؟
waao buht khoub afatab ji thank you
|
Re: شکوہ یا جوابِ شکوہ ________؟
Thnx bro
|
Re: شکوہ یا جوابِ شکوہ ________؟
Very Nice
|
Re: شکوہ یا جوابِ شکوہ ________؟
Thnx bro
|
All times are GMT +5. The time now is 10:31 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2024, Jelsoft Enterprises Ltd.