![]() |
پھر بھی اس پتھر دل پہ مرنا
وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ھے تو ھے یہ اگر رسمو رواجوں سے بغاوت ھے تو ھے سچ کو مین نے سچ کہا جب کیہ دیا تو کیہ دیا اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ھے تو ھے دوست بن کر دشمنوں سا وہ ستاتا ھے مجھے پھر بھی اس پتھر دل پہ مرنا اپنی فطرت ھے تو ھے وہ ساتھ ھے تو میں بھی زندہ ہوں مگر میری ساںسوں کو اسکی ضرورت ھے تو ھے دور تھے دور رہین گے یہ زمین و اسماں دوریوں کے بعد بھی دل مین قربت ھے تو ھے مین نے کب کہا کہ وہ مل ہی جاے مجھے پر غیر نہ ہو جاے اتنی سی حسرت ھے تو ھے |
Re: پھر بھی اس پتھر دل پہ مرنا
,,:bu:
|
Re: پھر بھی اس پتھر دل پہ مرنا
Hai To Hai! Nice ..
|
All times are GMT +5. The time now is 12:34 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.