![]() |
اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھہے
اس سہمے ہوئے شہروں کی فضا کچھ کہتی ہے ابھی تم بھی سنو یہ دھرتی کیا کچھ کہتی ہے یہ ٹھٹھری ہوئی لمبی راتیں کچھ کہتی ہیں یہ خاموشی، آواز نما کچھ کہتی ہے سب اپنے گھر وں میں لمبی تان کے سوئے ہیں اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھ کہتی ہے جب صبح کو چڑیاں باری باری بولتی ہیں کوئی نامانوس اداس نوا کچھ کہتی ہے جب رات کو تارے باری باری جاگتے ہیں کئی ڈوبے ہوئے تاروں کی ندا کچھ کہتی ہے کبھی بھور بھئے کبھی شام پڑے کبھی رات گئے ہر آن بدلتی رت کی ہوا کچھ کہتی ہے مہمان ہیں ہم مہمان سرائے یہ نگری مہمانوں کو مہمان سرا کچھ کہتی ہے بیدار رہو بیدار رہو بیدار رہو اے ہم سفر و آوازِ ردا کچھ کہتی ہے ناصر آشوبِ زمانہ سے غافل نہ رہو کچھ ہوتا ہے جب خلقِ خدا کچھ کہتی ہے |
Re: اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھہے
:goodpost:
|
Re: اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھہے
nice oneeeeeee
|
Re: اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھہے
alla ....
|
Re: اور دور کہیں کوئل کی صدا کچھہے
Thanks
|
All times are GMT +5. The time now is 04:05 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.