![]() |
بہار آئی
بہار آئی تو جیسے یکبار لوٹ آئے ہیں پھر عدم سے وہ خواب سارے، شباب سارے جو تیرے ہونٹوں پہ مر مٹے تھے جو مٹ کے ہر بار پھر جئے تھے نکھر گئے ہیں گلاب سارے جو تری یادوں سے مشکبو ہیں جو تیرے عشاق کا لہو ہیں ابل پڑے ہیں عذاب سارے ملالِ احوالِ دوستاں بھی خمارِ آغوشِ مہ و شاں بھی غبارِ خاطر کے باب سارے ترے ہمارے سوال سارے، جواب سارے بہار آئی تو کھل گئے ہیں نئے سرے سے حساب سارے فیض احمد فیض |
Re: بہار آئی
,,:bu:
|
Re: بہار آئی
Quote:
|
Re: بہار آئی
عمدہ انتخاب اور لاجواب شیئرنگ کا شکریہ
آپ کی مزید اچھی اچھی پوسٹس کا انتظار رہے گا |
Re: بہار آئی
buht umdaaaa
|
All times are GMT +5. The time now is 06:19 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.