![]() |
ریت پر جو گھر بنائے ہم نے
ریت پر جو گھر بنائے ہم نے ہوا کے ظلم آزمائے ہم نے کتنی دفعہ یونہی مُسکرائے کتنے غم یوں چُھپا ئے ہم نے پیغامِ خوشی آئے ہمارے نام غیروں کے پتے بتائے ہم نے جب موت کی آہٹ سنائی دی تو آس کے پنچھی اُڑائے ہم نے نہ پُوچھ کہ خود ہمیں بھی خبر نہیں تیرے خط کیوں جَلا ئے ہم نے کانٹوں پر ہم نے ہاتھ رکھ دیا دامن پُھولوں سے بچائے ہم نے بس سُلجھانے کی کشمکش میں مسئلے اور بھی اُلجھائے ہم نے |
Re: ریت پر جو گھر بنائے ہم نے
nice one sis
|
Re: ریت پر جو گھر بنائے ہم نے
Wah
Bht achy |
Re: ریت پر جو گھر بنائے ہم نے
Wah....
|
Re: ریت پر جو گھر بنائے ہم نے
v nice
|
Re: ریت پر جو گھر بنائے ہم نے
Very Nice
|
| All times are GMT +5. The time now is 11:24 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.