![]() |
سامنے سب کے نہ بولیں گے
https://fbcdn-sphotos-g-a.akamaihd.n...17481603_n.jpg سامنے سب کے نہ بولیں گے سامنے سب کے نہ بولیں گے ہمارا کیا ہے چُھپ کے تنہائی میں رو لیں گے ہمارا کیا ہے گلشنِ عشق میں ہر پُھول تمہارا ہی سہی ہم کوئی خار چبھو لیں گے ہمارا کیا ہے عُمر بھر کون رہے ابرِ کرم کا محتاج داغِ دل اشکوں سے دھو لیں گے ہمارا کیا ہے ہاتھ آیا نہ اگر دستِ حنائی تیرا اُنگلیاں خُوں میں ڈبو لیں گے ہمارا کیا ہے تم نے محلوں کے علاوہ نہیں دیکھا کچھ بھی ہم تو فٹ پاتھ پہ سو لیں گے ہمارا کیا ہے اپنی منزل تو سرابوں کا سفر ہے باقی ہم کِسی راہ پہ ہو لیں گے ہمارا کیا ہے |
Re: سامنے سب کے نہ بولیں گے
Very Nice
|
Re: سامنے سب کے نہ بولیں گے
very nice
|
Re: سامنے سب کے نہ بولیں گے
Quote:
|
Re: سامنے سب کے نہ بولیں گے
Quote:
|
All times are GMT +5. The time now is 07:39 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.