![]() |
مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
کیا اندھیروں کے دکھ، کیا اجالوں کےدکھ جب ہرا دیں مقدر کی چالوں کے دکھ جن کی آنکھیں نہیں وہ نہ روئیں کبھی جان جائیں اگر آنکھ والوں کے دکھ میری منزل کہاں، ہمسفر ہے کدھر مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ تم ملے ہو ، تمہاری محبت نہیں ہجر سے بڑھ گئے ہیں وصالوں کے دکھ دو گھڑی کے لئے پاس بیٹھو اگر بھول جائیں گے ہم کتنے سالوں کے دکھ میری سوچوں کے جلتے ہوئے دشت سے چھین لے آ کے اپنے خیالوں کے دکھ |
Re: مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
Very Nice
|
Re: مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
تم ملے ہو ، تمہاری محبت نہیں
ہجر سے بڑھ گئے ہیں وصالوں کے دکھ nice one |
Re: مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
Nice Sharing
|
Re: مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
buhat ala..
|
Re: مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
very niceee
|
Re: مار ڈالیں گے اب ان سوالوں کے دکھ
Thanks
|
All times are GMT +5. The time now is 11:13 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.