![]() |
ہ ہم کب کہاں اور کیسے گرتے ہیں
زندگی میں ہمارے ساتھ چلنے والا ہر شخص اس لیے نہیں ہوتا کہ ہم ٹھوکر کھا کر گریں اور وہ ہمیں سنبھال لے ، ہاتھ تھام کر گرنے سے پہلے یا بازو کھینچ کر گرنے کے بعد ۔۔۔۔۔ بعض لوگ زندگی کے اس سفر میں ہمارے ساتھ صرف یہ دیکھنے کے لیے ہوتے ہیں کہ ہم کب کہاں اور کیسے گرتے ہیں۔ لگنے والی ٹھوکر ہمارے گھٹنوں کو زخمی کرتی ہے یا ہاتھوں کو، خاک ہمارے چہرے کو گند ا کرتی ہے یا کپڑوں کو۔ اقتباس: عمیرہ احمد کے ناول "تھوڑا سا آسمان" سے _ |
Re: ہ ہم کب کہاں اور کیسے گرتے ہیں
Nice sharing
|
Re: ہ ہم کب کہاں اور کیسے گرتے ہیں
Very nice
|
| All times are GMT +5. The time now is 08:36 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.