![]() |
Haqeeqat
میاں بیوی کہیں جارہے تھے عورت حسب معمول نوک پلک سنواری ہوی تھی اور ٹیکسی کے انتظار میں کھڑے تھے اتنے میں ٹیکسی ای اور وہ اس میں بیٹھ گے کچھ دیر بعد ٹیکسی ڈرایور نے کہا اپنی وائف سے بولیں یہ لپ اسٹک کا شیڈ مٹا دین مجھے اچھا نہیں لگ رہا یہ سنتے کے ساتھ شوہر نے غصے سے اس کا گربان پکڑا اور بولا تیری یہ ہمت کیسے ہوی جو تونے یہ بات بولی ڈرایور نے مسکراتے ہوے بولا بھای اگر یہ اپ کے سجی سنوری ہوتی تو گھر میں سجتی یہ تو راستے کے لے تیار ہوی ہیں اور راستے کی ہر چیز پر تنقید اور پسندیدگی کا اختیار ہر شخص کو ہے مرد کا غصہ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا اور رومال نکال کر دیا اپنی بیوی سے کہا اپنا میک آپ صاف کرلو شاید اس بات میں حقیت نہ ہو مگر اک سچائی ضرور ہے عورتیں واقعی اپنے شوہر کے لیے کم اور لوگوں کے لیے ذیادہ تیار ہوتی ہیں کسی تقریب میں جانا ہو تو گھنٹوں صالون میں لگا دیتی ہیں مگر شوہر کے آنے کا وقت ہو تو کبھی ان کے لیے تیار نہیں ہوتی ہیں اچھے کپڑے کیا ؟ صاف کپڑے بھی نہیں بدلتے صبع سے شام ایک ہی لباس میں گھومتی رہتی ہیں سر جھاڑ مہنہ پھاڑ جبکہ ہمارے مذہب میں دور جاہلیت کی تیار ہوکر باہر نکلنے منع فرمایا ہے یہ نہیں کہا تم اپنے گھروں میں بھی سجا سنورہ نہیں کرو بلکہ کہا ہے زیبائش شوہر کے لیے ہے مگر ہم اسکے بر عکس ہوتے ہیں شاید یہی وجہ مرد کو دوسروں کی بیویاں اور اپنے بچے ذیادہ اچھے لگتے ہیں |
Re: Haqeeqat
Very nice
|
All times are GMT +5. The time now is 05:14 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.