![]() |
یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں س
عزیز تر مجھے رکھتا ہے وہ رگ و جان سے یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے وہ ماں کے کہنے پہ کچھ رعب مجھ پر رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ مجھے چومتے ہوئے جھجکتا ہے وہ آشنا میرے ہر کرب سے رہا ہر دم جو کھل کے رو نہیں پایا مگر سسکتا ہے جڑی ہے اس کی ہر اک ہاں میری ہاں سے یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے ہر اک درد وہ چپ چاپ خود پہ سہتا ہے تمام عمر سوائے میرے وہ اپنوں سے کٹ کے رہتا ہے وہ لوٹتا ہے کہیں رات کو دیر گئے ، دن بھر وجود اس کا پسینے میں ڈھل کر بہتا ہے گلے رہتے ہیں پھر بھی مجھے ایسے چاک گریباں سے یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے پرانا سوٹ پہنتا ہے کم وہ کھاتا ہے مگر کھلونے میرے سب وہ خرید کے لاتا ہے وہ مجھے سوئے ہوئے دیکھتا رہتا ہے جی بھر کے نجانے کیا کیا سوچ کر وہ مسکراتا رہتا ہے میرے بغیر تھے سب خواب اس کے ویران سے یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں سے |
Re: یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں
Buhat umda
|
Re: یہ بات سچ ہے کہ میرا باپ کم نہیں ہے میری ماں
Very nIce
|
All times are GMT +5. The time now is 10:07 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.