![]() |
محّبت کم نہیں ہو گی
محّبت کم نہیں ہو گی
مِری آنکھیں سلامت ہیں مِیرا دل میرے سینے میں دھڑکتا ہے مُجھے محسوس ہوتا محّبت کم نہیں ہو گی محّبت ایک وعدہ ہے جو سچاّئی کی اُندیکھی کسِی ساعت میں ہوتا ہے کِسی راحت میں ہوتا ہے یہ وعدہ شاعری بن کر میرے جذبوں میں ڈھلتا ہے مجھے محسوس ہوتا ہے محّبت کم نہیں ہو گی محّبت ایک موسم ہے کہ جس میں خواب اُگتے ہیں تو خوابوں کی ہری شاخیں گلُابوں کو بُلاتی ہیں انھیں خوُشبو بناتی ہیں یہ خوشُبو جب ہماری کھڑکیوں پر دستکیں دے کر گزُرتی ہے مُجھے محسوس ہوتا ہے محّبت کم نہیں ہو گی |
Re: محّبت کم نہیں ہو گی
very nice :bu: thanx for sharing keep it up........:star:
|
Re: محّبت کم نہیں ہو گی
Nice..
|
Re: محّبت کم نہیں ہو گی
bahut umda |
All times are GMT +5. The time now is 06:34 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.