![]() |
میرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر، میرا شکوہ سن کے خف
میرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر، میرا شکوہ سن کے خفا نہ ہو
اسے زندگی کا بھی حق نہیں، جسے دردِ عشق ملا نہ ہو یہ عنائتیں، یہ نوازشیں، میرے دردِ دل کی دوا نہیں مجھے اس نظر کی تلاش ہے، جو ادا شاسِ وفا نہ ہو تجھے کیا بتاؤں میں بے خبر، کہ ہے دردِ عشق میں کیا اثر یہ ہے وہ لطیف سی کیفیئت، جو زباں تک آئے ادا نہ ہو یہ شراب ریز حسیں گھٹا، جو ہے کیف نازشِ مئے کدہ کسی تشنہ کام کی آرزو، کسی تشنہ لب کی دعا نہ ہو |
Re: میرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر، میرا شکوہ سن کے خ
very nice :bu: thanx for sharing keep it up........:star:
|
Re: میرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر، میرا شکوہ سن کے خ
thanks alot
|
Re: میرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر، میرا شکوہ سن کے خ
تجھے کیا بتاؤں میں بے خبر، کہ ہے دردِ عشق میں کیا اثر
یہ ہے وہ لطیف سی کیفیئت، جو زباں تک آئے ادا نہ ہو wOw rOse ... bOhet Ala .. ThanX fO Shar!ing ... |
Re: میرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر، میرا شکوہ سن کے خ
Nice...
|
All times are GMT +5. The time now is 04:30 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.