![]() |
Parveen Shakir ~ زندگی سے نظر ملاؤ کبھی
زندگی سے نظر ملاؤ کبھی ہار کے بعد مُسکراؤ کبھی ترکِ اُلفت کے بعد، اُمیدِ وفا ریت پر چل سکی ہے ناؤ کبھی اب جفا کی صراحتیں بیکار بات سے بھر سکا ہے گھاؤ کبھی شاخ سے موجِ گُل تھمی ہے کہیں ہاتھ سے رُک سکا بہاؤ کبھی اندھے ذہنوں سے سوچنے والو حرف میں روشنی ملاؤ کبھی بارشیں کیا زمیں کے دُکھ بانٹیں آنسوؤں سے بُجھا ہے الاؤ کبھی اپنے اسپین کی خبر رکھنا کشتیاں تم اگر جلاؤ کبھی پروین شاکر |
Re: Parveen Shakir ~ زندگی سے نظر ملاؤ کبھی
Nice..
|
Re: Parveen Shakir ~ زندگی سے نظر ملاؤ کبھی
WoOoow
Nice ...!! |
Re: Parveen Shakir ~ زندگی سے نظر ملاؤ کبھی
بات سے بھر سکا ہے گھاؤ کبھیs
so true! |
All times are GMT +5. The time now is 12:51 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.