![]() |
آنکھوں کو اشکبار اور دامن کو تر کیا
آنکھوں کو اشکبار اور دامن کو تر کیا تب جا کے تیرے ہجر کا اک دن بسر کیا جانے وہ کون لوگ تھے جو بے وفا ہوئے ہم نے تو جس سے پیار کیا، عمر بھر کیا شاید نہیں، یقین ہے، ملتا خدا ہمیں کرتے جو اسے یاد، تمہیں جس قدر کیا ہم سے خفا ہوئے وہ اتنی سی بات پر کیوں اہلِ شب کے سامنے ذکرِ سحر کیا دنیا کی کیا مجال ہے رسوا کرے اسے جس کو خدا کی ذات نے ہو معتبر کیا |
Re: آنکھوں کو اشکبار اور دامن کو تر کیا
V Nice !
|
Re: آنکھوں کو اشکبار اور دامن کو تر کیا
gud sharing
|
All times are GMT +5. The time now is 03:37 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.