![]() |
حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے باب اِک اور مُحبت کا کُھلا چاہتا ہے ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی اور یہ دل کہ اُسے حد سے سِوا چاہتا ہے اِک حجاب تہہِ اقرار ہے مانع ورنہ گل کو معلوم ہے کیا دستِ صبا چاہتا ہے ریت ہی ریت ہے اس دل میں مسافر میرے اور یہ صحرا تیرا نقشِ کفِ پا چاہتا ہے یہی خاموشی کئی رنگ میں ظاہر ہو گی اور کچھ روز، کہ وہ شوخ کُھلا چاہتا ہے رات کو مان لیا دل نے مقدّر لیکن رات کے ہاتھ پہ اب کوئی دِیا چاہتا ہے تیرے پیمانے میں گردش نہیں باقی ساقی اور تری بزم سے اب کوئی اُٹھا چاہتا ہے پروین شاکر |
Re: حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
V Nice
|
Re: حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
umdaa kahaaa ... khoosh rahoO
|
Re: حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
v nice..........
|
Re: حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
thanksssssssssss
|
Re: حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
-‘๑’- шОщ -‘๑’- ..:: GоОd pО$т ::.. THAЙК$ FОЯ $HAЯЇИG http://dl6.glitter-graphics.net/pub/...o9kz570twq.gif |
Re: حرفِ تازہ نئی خُوشبو میں لکھا چاہتا ہے
WoOoow
Nice ...!! |
All times are GMT +5. The time now is 04:44 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.