![]() |
کاش دل کے معاملات سے انجان رہتے
کاش دل کے معاملات سے انجان رہتے نہ وہ چھوڑ کے جاتا نہ پریشان رہتے ! وہ جان بن کے ھمیں بے جان کر گیا ! اس سے تو بہتر تھا ھم بے جان رہتے وہ آیا سانس کی طرح اور چلا بھی گیا چند گھڑیاں تو وہ دل میں مہمان رہتے رسوائیاں،ناکامیاں ہی اپنا مقدر ہو گئیں ایسی سے تو اچھا تھا بے نشان رہتے گنہگار خود کوہی ثابت کیا محفل میں وہ رسوا ہوتا جو ھم بے زباں رہتے ! کوئی منزل تھی اپنی نہ تھا کوئی رہبر کیسے دل کے حوصلے جواں رہتے؟ وہ پاس ہوتا بھی تو کیسے کچھ کہتے؟ دل میں پھر بھی دل کے ارمان رہتے |
Re: کاش دل کے معاملات سے انجان رہتے
buhat khoob
|
Re: کاش دل کے معاملات سے انجان رہتے
Kamal Kartey H0 Panday Ji .. :p |
Re: کاش دل کے معاملات سے انجان رہتے
Nice..
|
Re: کاش دل کے معاملات سے انجان رہتے
zabardast yaraaa ... khoosh rahoO
|
| All times are GMT +5. The time now is 09:25 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.