![]() |
Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے یہ زندگی تو کوئی بد دعا لگے ہے مجھے جو آنسوؤں میں کبھی رات بھیگ جاتی ہے بہت قریب وہ آوازِ پا لگے ہے مجھے میں سو بھی جاؤں تو کیا میری بند آنکھوں میں تمام رات کوئی جھانکتا لگے ہے مجھے میں جب بھی اس کے خیالوں میں کھو سا جاتا ہوں وہ خود بھی بات کرے تو بُرا لگے ہے مجھے دبا کے آئی ہے سینے میں کون سی آہیں کچھ آج رنگ ترا سانولا لگے ہے مجھے نہ جانے وقت کی رفتار کیا دکھاتی ہے کبھی کبھی تو بڑا خوف سا لگے ہے مجھے بکھر گیا ہے کچھ اس طرح آدمی کا وجود ہر ایک فرد کوئی سانحہ لگے ہے مجھے اب ایک آدھ قدم کا حساب کیا رکھیئے ابھی تلک تو وہی فاصلہ لگے ہے مجھے حکایتِ غمِ دل کچھ کشش تو رکھتی ہے زمانہ غور سے سنتا ہوا لگے ہے مجھے Jaan Nisaar Akhtar |
Re: Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
بکھر گیا ہے کچھ اس طرح آدمی کا وجود
ہر ایک فرد کوئی سانحہ لگے ہے مجھے buhat khoob |
Re: Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
Nice..
|
Re: Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
v nice
|
Re: Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
WoOoow
Nice ...!! |
Re: Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
very good
|
Re: Jaan Nisaar Akhtar ~ ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے
Quote:
|
All times are GMT +5. The time now is 09:23 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.