![]() |
وہ بظاھر جو زمانے سے خفا لگتا ھے
وہ بظاھر جو زمانے سے خفا لگتا ھے ہنس کر بولے بھی تو دنیا سے جدا لگتا ھے اور کچھ دیر نہ بجھنے دے اسے رب سحر ڈوبتا چاند میرا دست ہنر لگتا ھے ... جس سے منہ پھیر کے رستے کی ھوا گزری ھے کسی اجڑے ھوئے آنگن کا دیا لگتا ھے اب کے ساون میں بھی زردی نہ گئی چہروں کی ایسے موسم میں تو جنگل بھی ہرا لگتا ھے شہر کی بھیڑ میں کھلتے ھیں کہاں اس کے نقوش آؤ تنھائی میں سوچیں کہ وہ کیا لگتا ھے منہ چھپائے ھوئے گزرا ھے جو احباب سے آج اس کی آنکھوں میں بھی کوئی زخم نیا لگتا ھے اب تو"محسن" کے تصور میں اتر رب جلیل اس اداسی میں تو پتھر بھی خدا لگتا ھے |
Re: وہ بظاھر جو زمانے سے خفا لگتا ھے
Nice..
|
Re: وہ بظاھر جو زمانے سے خفا لگتا ھے
thanks shayan..
|
Re: وہ بظاھر جو زمانے سے خفا لگتا ھے
WoOoow
Nice ...!! |
All times are GMT +5. The time now is 01:43 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.