![]() |
ہجر کی صبح کے سورج کی اداسی نہ پوچھ
ہجر کی صبح کے سورج کی اداسی نہ پوچھ جتنی کرنیں ھیں وہ اشکوں کی طرح پھوٹتی ھیں تجھ سے پہلے بھی کئی زخم تھے سینے میں مگر اب کے وہ درد ھے دل میں کہ رگیں ٹوٹتی ھیں رات پھر اشک رھے دامن مثرگاں سے ادھر کشتیاں شب کو کناروں سے کہاں چھوٹتی ھیں گاؤں کے تنہا اندھیروں کی طرف لوٹ چلو شہر کی روشنیاں دل کا سکوں لوٹتی ھیں |
Re: ہجر کی صبح کے سورج کی اداسی نہ پوچھ
buhat unda
|
Re: ہجر کی صبح کے سورج کی اداسی نہ پوچھ
hmmmmm Love it
alaaaa |
Re: ہجر کی صبح کے سورج کی اداسی نہ پوچھ
V Nice
|
All times are GMT +5. The time now is 06:38 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.