![]() |
سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں ملت&
بند دریچے سونی گلیاں ان دیکھے انجانے لوگ کس نگری میں آنکلے ہیں ساجد ہم دیوانے لوگ ایک ہمی ناواقف ٹھہرے روپ نگر کی گلیوں سے بھیس بدل کر ملنے والے سب جانے پہچانے لوگ دن کو رات کہیں سو برحق صبح کو شام کہیں سو خوب آپ کی بات کا کہنا ہی کیا آپ ہوئے فرزانے لوگ شکوہ کیا اور کیسی شکایت آکر کچھ بنیاد تو ہو تم پر میرا حق ہی کیا ہے ، تم ٹھہرے بیگانے لوگ شہر کہاں خالی رہتا ہے یہ دریا میں ہر دم بہتا ہے اور بہت سے مل جائیں گے ہم ایسے دیوانے لوگ سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں ملتی ان گلیوں میں ہر ہر سانس پہ بھرتے ہیں جرمانے لوگ |
Re: سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں مل
Nice..
|
Re: سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں مل
nice sis
|
Re: سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں مل
thanks
|
Re: سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں مل
WoOoow
Nice ...!! |
Re: سنا ہے اس کے عہد وفا میں ہوا بھی مفت نہیں مل
very good
|
All times are GMT +5. The time now is 02:22 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.