![]() |
افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر کرتے ہیں خطاب آخر ، اٹھتے ہیں حجاب آخر احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا سوز و تب و تاب اوّل ، سوزو تب و تاب آخر میں تجھ کو بتاتا ہوں ، تقدیر امم کیا ہے شمشیر و سناں اول ، طاؤس و رباب آخر میخانہ یورپ کے دستور نرالے ہیں لاتے ہیں سرور اول ، دیتے ہیں شراب آخر کیا دبدبہ نادر ، کیا شوکت تیموری ہو جاتے ہیں سب دفتر غرق م ے ناب آخر خلوت کی گھڑی گزری ، جلوت کی گھڑی آئی چھٹنے کو ہے بجلی سے آغوش سحاب آخر تھا ضبط بہت مشکل اس سیل معانی کا کہہ ڈالے قلندر نے اسرار کتاب آخر |
Re: افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
V Nice
|
Re: افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
Quote:
|
Re: افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
nice 1 careoo...
|
Re: افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
Quote:
KhusH RaHoooooooooo :):):):):):headbreak: |
| All times are GMT +5. The time now is 10:00 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.