![]() |
ے آسمانوں سے ستاروں کو اتارا جائ
نقش کچھ اور سرِ خاک ابھارا جائے آسمانوں سے ستاروں کو اتارا جائے آ مجھے تو ہی بتا، وقت ٹھہر جائے تو دشت تنہائی میں کس طرح گزارا جائے کشتیاں ڈوب چکیں اور وہ اس سوچ میں ہے اب سمندر ہی کنارے پہ اتارا جائے ہم تو جاں سے بھی گزر جائیں، ہمارا کیا ہے اور تم خوش کہ ابھی کچھ نہ تمہارا جائے کیا کریں، خوئے نگاراں ہی کچھ ایسی ہے کہ بس دل بھی پہلو سے سوا، چین بھی سارا جائے ایسا تنہا بھی نہیں ہوں لب دریا خالد دور تک ساتھ مرے ایک کنارا جائے |
Re: ے آسمانوں سے ستاروں کو اتارا جائ
Zaberdast
|
Re: ے آسمانوں سے ستاروں کو اتارا جائ
thanks
|
All times are GMT +5. The time now is 06:44 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.