![]() |
اپنے اندر جموُد طاری ہے!
کب تلک یہ عذاب دیکھوں میں گھر میں صحرا کے خواب دیکھوں میں اِک نہ اِک نہ یہ ضد ڈبو دے گی! سیپیاں زیرِ آب دیکھوں میں چھِین لی ظلمتوں نے بینائی کیا سوُئے آفتاب دیکھوں میں اپنے اندر جموُد طاری ہے! شہر میں انقلاب دیکھوں میں روز تیری نشانیاں چاہوں! روز اپنی کتاب دیکھوں میں اَبر تشنہ لبی کا دُشمن ہے ریت چمکے سراب دیکھوں میں جس کو پانا محال ہے محسنؔ اُس سے ملنے کے خواب دیکھوں میں |
Re: اپنے اندر جموُد طاری ہے!
wow life sis zaberdast kalaam
|
Re: اپنے اندر جموُد طاری ہے!
thanks Haadi ji
|
Re: اپنے اندر جموُد طاری ہے!
Buht Khub
|
Re: اپنے اندر جموُد طاری ہے!
Nice....
|
Re: اپنے اندر جموُد طاری ہے!
thanks shayan
|
Re: اپنے اندر جموُد طاری ہے!
thanks care
|
| All times are GMT +5. The time now is 04:03 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.