![]() |
~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
سمجھ رہے ہیں اور بولنے کا یارا نہیں جو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں and this one dedicated to myself ابھی سے برف اُلجھنے لگی ہے بالوں سے ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں سمندورں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت کسی کو ہم نے مد د کے لیئے پکارا نہیں جو ہم نہیں تھے تو پھر کون تھا سرِ بازار جو کہ رہا تھا کہ بکنا ہمیں گوارا نہیں ہم اہلِ دل ہیں محبت کی نسبتوں کے امیں ہمارے پاس زمینوں کا گوشوارہ نہیں |
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
wah kiya baat hy janab ki.............
|
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
boht khoob..
|
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
Really Nice.....& deep!
|
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
Bht Umdaa Bhai ..
|
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
shukria : )
|
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
acha hay burf walay baba :P
|
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
سمندورں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت
کسی کو ہم نے مد د کے لیئے پکارا نہیں bohat zabardst |
Re: ~ ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں ~
thanks all
|
| All times are GMT +5. The time now is 08:05 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.