![]() |
کیا خبر اُس کے تعاقب میں ہوں کتنی سوچیں؟
مِل گیا تھا تو اُسے خود سے خفا رکھنا تھا دل کو کچھ دیر تو مصروفِ دعا رکھنا تھا میں نہ کہتا تھا کہ سانپوں سے اَٹے ہیں رستے گھر سے نکلے تھے تو ہاتھوں میں عصا رکھنا تھا بات جب ترکِ تعّلُق پہ ہی ٹھہری تھی تو پھر دل میں احساسِ غمِ یار بھی کیا رکھنا تھا دامنِ موجِ ہَوا یوں تو نہ خالی جاتا گھر کی دہلیز پہ کوئی تو دیا رکھنا تھا کوئی جگنو تہہِ داماں بھی چھُپا سکتے تھے کوئی آنسو پسِ مژگاں ہی بچا رکھنا تھا کیا خبر اُس کے تعاقب میں ہوں کتنی سوچیں؟ اپنا انداز تو اوروں سے جدُا رکھنا تھا چاندنی بند کواڑوں میں کہاں اُترے گی؟ اِک دریچہ تو بھرے گھر میں کھلا رکھنا تھا اُس کی خوشبو سے سجانا تھا جو دل کو محسنؔ اُس کی سانسوں کا لقب موجِ صبا رکھنا تھا ۔ |
Re: کیا خبر اُس کے تعاقب میں ہوں کتنی سوچیں؟
وہ کہتی ہے سنو جاناں محبت موم کا گھر ہے
تپش اک بد گمانی کی کہیں پگھلا نہ دے اس کو میں کہتا ہوں کہ جس دل میں ذرا بھی بدگمانی ہو وہاں کچھ اور ہو تو ہو محبت ہو نہیں سکتی وہ کہتی ہے سدا ایسے ہی کیا تم مجھ کو چاہو گے کہ میں اس میں کمی بالکل گوارا کر نہیں سکتی میں کہتا ہوں محبت کیا ہے یہ تم نے سکھایا ہے مجھے تم سے محبت کے سوا کچھ بھی نہیں آتا وہ کہتی ہے جدائی سے بہت ڈرتا ہے میرا دل کہ خود کو تم سے ہٹ کر دیکھنا ممکن نہیں ہے اب میں کہتا ہوں کہ یہی خدشے بہت مجھ کو ستاتے ہیں مگر سچ ہے محبت میں جدائی ساتھ چلتی ہے وہ کہتی ہے بتاؤ کیا میرے بن جی سکوو گے تم میری یادیں، میری آنکھیں، میری باتیں بھلا دو گے میں کہتا ہوں کبھی اس بات پر سوچا نہیں میں نے اگر اک پل کو بھی سوچوں تو سانسیں رکنے لگتی ہیں |
Re: کیا خبر اُس کے تعاقب میں ہوں کتنی سوچیں؟
Buht Khoob
|
Re: کیا خبر اُس کے تعاقب میں ہوں کتنی سوچیں؟
thanks....
|
All times are GMT +5. The time now is 03:04 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.