![]() |
محبت آخری سایہ
بہت گھومی جہاں بھر میں مجھے آوارگی لے کر کبھی صحرا سمندر میں کبھی دُنیا کے میلوں میں کبھی جنگل میں بھٹکایا عجب وحشت لہو میں تھی نظر بھی جستجو میں تھی کئی چہرے تھے آنکھوں میں انہیں چہروں کی خواہش میں ہر اِک منزل کو ٹھکرایا سکوں پھر بھی نہیں پایا بہت گھوما جہاں بھر میں تو پھر آخر کھُلا مجھ پر وہ جس کو چھوڑ آیا تھا میں اپنے ہجر میں جلتا وہی سچی محبت تھی اُسی کی یاد کے موتی بنے جیون کا سرمایہ محبت آخری منزل محبت آخری سایہ |
Re: محبت آخری سایہ
Buht Khoob
|
Re: محبت آخری سایہ
Very Nice...
|
Re: محبت آخری سایہ
thanks shayan
|
Re: محبت آخری سایہ
thanks jigar
|
Re: محبت آخری سایہ
nice................
|
Re: محبت آخری سایہ
thanks siso
|
All times are GMT +5. The time now is 01:02 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.