![]() |
میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر
میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو کہ کوئی تم سے حساب مانگے، خواہشوں کی کتاب مانگے نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو، کہ کوئی اُٹھ کے کہے یہ تم سے وفائیں اپنی ہمیں لوٹا دو، وطن کو اپنے ہمیں تھما دو اُٹھو اور اُٹھ کر بتا دو اُن کو، کہ ہم ہیں اہل ایماں سے نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے، ہمارے دل میں تو اک ِخدا ہے جھکے سروں کو اُٹھا کے دیکھو، قدم تو آگےبڑھا کے دیکھو ہے ایک طاقت تمہارے سر پر، کرے گی سایہ جو اُن سروں پر قدم قدم پر جو ساتھ دے گی، اگر گرو تو سنبھال دے گی میرے وطن کے اُداس لوگو، اُٹھوں چلو اور وطن سنبھالو |
Re: میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر
جھکے سروں کو اُٹھا کے دیکھو، قدم تو آگےبڑھا کے دیکھو
ہے ایک طاقت تمہارے سر پر، کرے گی سایہ جو اُن سروں پر |
Re: میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر
bohet zubderdust
|
Re: میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر
very nyc......:bu:
|
Re: میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر
thanks TR
|
Re: میرے وطن کے اُداس لوگو، نہ خود کو اتنا حقیر
thanks king
|
All times are GMT +5. The time now is 08:37 PM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.