![]() |
TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
زندگی کو تم استعارہ کہو، تیرگی کا اک نظارہ کہو، یا شبنم کا وہ قطرہ جو سورج نکلنے تک باقی رہا. یا پھر وصل و فراق کے بیچ الجھتا لمحہ، افلاس سے لڑتا ہوا کھوٹا سکّہ، تمہارے قانون کی ایک حد یا مردہ تہذیبوں کی لحد. تم اسے جو بھی کہو کوئی بھی نام دو، مگر میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ "زندگی" صرف موت تک پہنچنے کا ایک راستہ ہے اور مجھے اس سے انتہا کا پیار ہے."،۔ ___ سعادت حسن منٹو ___ |
Re: TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
very Nice yaaar
|
Re: TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
:bu:..
|
Re: TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
Quote:
|
Re: TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
Quote:
|
Re: TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
Great sharing
|
Re: TOday Literature 4.4.2013...موت تک پہنچنے کا ایک راستہ
v.niceeee
|
All times are GMT +5. The time now is 04:04 AM. |
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.