MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - پاؤں کا کانٹا .احمد ندیم قاسمی کا معرکۃ الآ
View Single Post
(#8)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: پاؤں کا کانٹا .احمد ندیم قاسمی کا معرکۃ الآ - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-02-2011, 10:10 PM

جاؤ گے ؟ ‘‘
’’ ابھی جاتا ہوں ۔ ‘‘ کریم کے باپ نے جواب دیا ۔ لیکن کریم کی ان بے سر و پا باتوں کو نیم بیہوشی پر محمول کرنے لگا ۔ کچھ دیر کے بعد کریم نے آنکھیں کھولتے ہوئے پھر کہا ۔ ’’ کیا نہیں جاؤ گے ابّا ؟ ‘‘
ابھی جاتا ہوں میرے بچے، کریم یہ کہہ کر اٹھا ۔ پانی کے لئے مٹی کا ایک چھوٹا سا پیالہ لیا ۔ دانے مٹھی میں ڈال کر گاؤں کی مشرقی چراگاہ کی طرف گیا ۔ بڑے نیم کی اونچی ٹہنی پر ایک کوّا گھونسلے سے پر نکالے کائیں کائیں کر رہا تھا ۔ وہ اوپر چڑھا کوّے کے پاس پانی رکھ دیا دانے بکھیر دئیے ۔ کوّے کو اٹھا کر دیکھا اس کا ایک بازو بری طرح زخمی تھا ۔ وہ یہ معمّہ نہ سمجھا اس کا دماغ گھو منے لگا ۔ واپس ہوتے وقت ایک شخص نے اسے پوچھا ۔ کہاں گئے تھے آپ ؟ اس نے جواب دیا ۔ ’’ رات کو ۔ رات کو ۔ رات کو جلا ۔ بس دئیے نے کپڑوں کو آگ لگا دی اور جسم کا دائیا ں حصہ گل گیا ۔ ! ’’ پوچھنے والا شخص متعجب اور شرمندہ ہو کر گلی میں مڑ گیا ۔
کریم کا باپ اپنے بیٹے کے پاس آیا ۔ جھک کر پو چھا ۔ ’’ جاگ رہے ہو بیٹا ؟ ‘‘
’’ جاگ رہا ہوں ابّا ، کوّے کا کیا حال ہے ؟ ‘‘
’’ اچھا تھا میرے بچے ۔ تمہیں سلام کہتا تھا ۔ ‘‘
کریم نے ہنسنے کی کوشش کی ۔ ’’ تو میں خود اسے سلام کا جواب دوں گا ابّا ۔ اب ذرا بیل کھول دو ، باہر جانے کا وقت ہو گیا ! ‘‘