MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم
View Single Post
(#24)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 14:ابراہيم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-02-2011, 09:18 AM

۳۴؂ کلمۂ خبیثہ کے معنیٰ بری اور ناپاک بات کے ہیں ۔مراد باطل کلمہ ہے خواہ وہ شرک ہو‘الحاد ہو یا کفر۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے نکما درخت یعنی جھاڑ جھنکار جس کی جڑیں زمین میں جمی ہوئی نہیں ہوتیں ۔ اسی طرح کلمۂ باطل کی جڑ انسانی فطرت کے اندر جمی ہوئی نہیں ہوتی اس لیے اس کو آسانی سے اکھاڑ پھینکا جاسکتا ہے ۔ یہ ایک بے فیض کلمہ ہے جو انسان کو اعمال صالحہ سے محروم کر دیتا ہے اور آخرت میں نامرادی کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔

۳۵؂ قول ثابت(مضبوط قول) سے مراد کلمۂ توحید ہے اور آیت کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ کلمۂ توحید کو قبول کر لیتے ہیں یعنی ایمان لاتے ہیں ان کو ایک مضبوط اساس فراہم ہوتی ہے ۔ اس اساس پر ان کے عقائد میں مضبوطی‘ ان کے خیالات اور ان کے کردار میں استحکام پیدا ہوجاتا ہے ۔ اس طرح اس کار زارِ حیات میں اللہ تعالیٰ انہیں استحکام اور ثابت قدمی عطا فرماتا ہے اور جب وہ قبر یعنی عالمِ برزخ میں پہنچتے ہیں تو وہاں بھی انہیں استقلال حاصل ہوتا ہے ۔

حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مسلمان سے جب قبر میں سوال کیا جاتا ہے تو وہ شہادت دیتا ہے کہ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں ۔ یہی بات ہے جس کے بارے میں ارشاد ہوا ہے ‘ ے ُثبّتُ اللّٰہ۔۔۔۔۔الخ اللہ ایمان والوں کو مضبوط قول کے ذریعہ دنیا کی