ساون بھی آ گیا ہے
ٹھنڈی ہوا نے آ کر
مژدہ سنایا مجھ کو
ساون بھی آ گیا ہے
چھم چھم چھما چھم چھم
یہ سن کہ میرا منوا
کچھ اس طرح سے ڈولا
جیسے ہوا نے اس کو
جُھولا جُھلا دیا ہو
اِک طنز تھا ہوا کا
"لو آ گئیں گھٹائیں
نغمے حسیں سنائیں
لیکن تمہارا آنگن
اب تک ہے سُونا سُونا
آئے نہ کوئی جائے
خوابوں کے خالی سائے"
میں خاموشی سے اس کا
یہ طنز سہہ گئی ہوں
جھونکا تو اُڑ گیا ہے
میں تنہا رہ گئی ہوں