MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - قرآن کے بارے ميں قرآن کي زباني
View Single Post
(#2)
Old
ROSE ROSE is offline
 


Posts: 52,341
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender: Female
Default Re: قرآن کے بارے ميں قرآن کي زباني - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-18-2011, 03:30 PM

10.
ذَلِكَ نَتْلُوهُ عَلَيْكَ مِنَ الْآيَاتِ وَالذِّكْرِ الْحَكِيمِ
يہ جو ہم آپ کو پڑھ کر سناتے ہيں (يہ) نشانياں ہيں اور حکمت والي نصيحت ہے



11.
وَكَيْفَ تَكْفُرُونَ وَأَنتُمْ تُتْلَى عَلَيْكُمْ آيَاتُ اللّهِ وَفِيكُمْ رَسُولُهُ وَمَن يَعْتَصِم بِاللّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
اور تم (اب) کس طرح کفر کرو گے حالانکہ تم وہ (خوش نصيب) ہو کہ تم پر اللہ کي آيتيں تلاوت
کي جاتي ہيں اور تم ميں (خود) اللہ کے رسول (صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم) موجود ہيں، اور جو
شخص اللہ (کے دامن) کو مضبوط پکڑ ليتا ہے تو اسے ضرور سيدھي راہ کي طرف ہدايت کي جاتي ہے



12.
لَقَدْ مَنَّ اللّهُ عَلَى الْمُؤمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولاً مِّنْ أَنفُسِهِمْ يَتْلُواْ عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ
وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُواْ مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ
بيشک اللہ نے مسلمانوں پر بڑا احسان فرمايا کہ ان ميں انہي ميں سے (عظمت والا) رسول
(صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم) بھيجا جو ان پر اس کي آيتيں پڑھتا اور انہيں پاک کرتا ہے اور انہيں
کتاب و حکمت کي تعليم ديتا ہے، اگرچہ وہ لوگ اس سے پہلے کھلي گمراہي ميں تھے



13.
أَفَلاَ يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ وَلَوْ كَانَ مِنْ عِندِ غَيْرِ اللّهِ لَوَجَدُواْ فِيهِ اخْتِلاَفًا كَثِيرًا
تو کيا وہ قرآن ميں غور و فکر نہيں کرتے، اور اگر يہ (قرآن) غيرِ خدا کي طرف سے (آيا) ہوتا تو يہ
لوگ اس ميں بہت سا اختلاف پاتے



14.
إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللّهُ وَلاَ تَكُن لِّلْخَآئِنِينَ خَصِيمًا
اے رسولِ گرامي!) بيشک ہم نے آپ کي طرف حق پر مبني کتاب نازل کي ہے تاکہ آپ لوگوں ميں
اس (حق) کے مطابق فيصلہ فرمائيں جو اللہ نے آپ کو دکھايا ہے، اور آپ (کبھي) بدديانت لوگوں
کي طرف داري ميں بحث کرنے والے نہ بنيں



15.
يَا أَهْلَ الْكِتَابِ قَدْ جَاءَكُمْ رَسُولُنَا يُبَيِّنُ لَكُمْ كَثِيرًا مِّمَّا كُنْتُمْ تُخْفُونَ مِنَ الْكِتَابِ وَيَعْفُواْ عَن كَثِيرٍ قَدْ
جَاءَكُم مِّنَ اللّهِ نُورٌ وَكِتَابٌ مُّبِينٌ
اے اہلِ کتاب! بيشک تمہارے پاس ہمارے (يہ) رسول تشريف لائے ہيں جو تمہارے لئے بہت
سي ايسي باتيں (واضح طور پر) ظاہر فرماتے ہيں جو تم کتاب ميں سے چھپائے رکھتے تھے اور
تمہاري) بہت سي باتوں سے درگزر (بھي) فرماتے ہيں۔ بيشک تمہارے پاس اﷲ کي طرف سے
ايک نور (يعني حضرت محمد صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم) آگيا ہے اور ايک روشن کتاب (يعني قرآن مجيد)



16.
وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ الْكِتَابِ وَمُهَيْمِنًا عَلَيْهِ فَاحْكُم بَيْنَهُم بِمَا أَنزَلَ اللّهُ
وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ عَمَّا جَاءَكَ مِنَ الْحَقِّ لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنكُمْ شِرْعَةً وَمِنْهَاجًا وَلَوْ شَاءَ اللّهُ لَجَعَلَكُمْ أُمَّةً
وَاحِدَةً وَلَـكِن لِّيَبْلُوَكُمْ فِي مَآ آتَاكُم فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ إِلَى اللهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيعًا فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ فِيهِ
تَخْتَلِفُونَ
اور (اے نبئ مکرّم!) ہم نے آپ کي طرف (بھي) سچائي کے ساتھ کتاب نازل فرمائي ہے جو اپنے
سے پہلے کي کتاب کي تصديق کرنے والي ہے اور اس (کے اصل احکام و مضامين) پر نگہبان ہے،
پس آپ ان کے درميان ان (احکام) کے مطابق فيصلہ فرمائيں جو اللہ نے نازل فرمائے ہيں اور آپ
ان کي خواہشات کي پيروي نہ کريں، اس حق سے دور ہو کر جو آپ کے پاس آچکا ہے ۔ ہم نے تم
ميں سے ہر ايک کے لئے الگ شريعت اور کشادہ راہِ عمل بنائي ہے، اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب
کو (ايک شريعت پر متفق) ايک ہي امّت بنا ديتا ليکن وہ تمہيں ان (الگ الگ احکام) ميں آزمانا
چاہتا ہے جو اس نے تمہيں (تمہارے حسبِ حال) ديئے ہيں، سو تم نيکيوں ميں جلدي کرو۔ اللہ
ہي کي طرف تم سب کو پلٹنا ہے، پھر وہ تمہيں ان (سب باتوں ميں حق و باطل) سے آگاہ
فرمادے گا جن ميں تم اختلاف کرتے رہتے تھے



17.
وَإِذَا سَمِعُواْ مَا أُنزِلَ إِلَى الرَّسُولِ تَرَى أَعْيُنَهُمْ تَفِيضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُواْ مِنَ الْحَقِّ يَقُولُونَ رَبَّنَا
آمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ
اور (يہي وجہ ہے کہ ان ميں سے بعض سچے عيسائي جب اس (قرآن) کو سنتے ہيں جو رسول
(صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم) کي طرف اتارا گيا ہے تو آپ ان کي آنکھوں کو اشک ريز ديکھتے ہيں۔
(يہ آنسوؤں کا چھلکنا) اس حق کے باعث (ہے) جس کي انہيں معرفت (نصيب) ہوگئي ہے ۔
(ساتھ يہ) عرض کرتے ہيں: اے ہمارے رب! ہم (تيرے بھيجے ہوئے حق پر) ايمان لے آئے ہيں سو
تو ہميں (بھي حق کي) گواہي دينے والوں کے ساتھ لکھ لے



18.
قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادَةً قُلِ اللّهُ شَهِيدٌ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَذَا الْقُرْآنُ لِأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ
أَئِنَّكُمْ لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللّهِ آلِهَةً أُخْرَى قُل لاَّ أَشْهَدُ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلَـهٌ وَاحِدٌ وَإِنَّنِي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ
آپ (ان سے دريافت) فرمائيے کہ گواہي دينے ميں سب سے بڑھ کر کون ہے ؟ آپ (ہي) فرما
ديجئے کہ اللہ ميرے اور تمہارے درميان گواہ ہے، اور ميري طرف يہ قرآن اس لئے وحي کيا گيا ہے
کہ اس کے ذريعے تمہيں اور ہر اس شخص کو جس تک (يہ قرآن) پہنچے ڈر سناؤں۔ کيا تم واقعي
اس بات کي گواہي ديتے ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے معبود (بھي) ہيں؟ آپ فرما ديں: ميں (تو
اس غلط بات کي) گواہي نہيں ديتا، فرما ديجئے : بس معبود تو وہي ايک ہي ہے اور ميں
ان(سب) چيزوں سے بيزار ہوں جنہيں تم (اللہ کا) شريک ٹھہراتے ہو



19.
وَمَا قَدَرُواْ اللّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِذْ قَالُواْ مَا أَنزَلَ اللّهُ عَلَى بَشَرٍ مِّن شَيْءٍ قُلْ مَنْ أَنزَلَ الْكِتَابَ الَّذِي جَاءَ
بِهِ مُوسَى نُورًا وَهُدًى لِّلنَّاسِ تَجْعَلُونَهُ قَرَاطِيسَ تُبْدُونَهَا وَتُخْفُونَ كَثِيرًا وَعُلِّمْتُم مَّا لَمْ تَعْلَمُواْ أَنتُمْ وَلاَ
آبَاؤُكُمْ قُلِ اللّهُ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَ
اور انہوں نے (يعني يہود نے) اللہ کي وہ قدر نہ جاني جيسي قدر جاننا چاہيے تھي، جب انہوں
نے يہ کہہ (کر رسالتِ محمدي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کا انکار کر) ديا کہ اللہ نے کسي آدمي
پر کوئي چيز نہيں اتاري۔ آپ فرما ديجئے : وہ کتاب کس نے اتاري تھي جو موسٰي (عليہ السلام)
لے کر آئے تھے جو لوگوں کے لئے روشني اور ہدايت تھي؟ تم نے جس کے الگ الگ کاغذ بنا
لئے ہيں تم اسے (لوگوں پر) ظاہر (بھي) کرتے ہو اور (اس ميں سے) بہت کچھ چھپاتے (بھي) ہو،
اور تمہيں وہ (کچھ) سکھايا گيا ہے جو نہ تم جانتے تھے اور نہ تمہارے باپ دادا، آپ فرما ديجئے
(يہ سب) اللہ (ہي کا کرم ہے) پھر آپ انہيں (ان کے حال پر) چھوڑ ديں کہ وہ اپني خرافات ميں
کھيلتے رہيں