MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - محبتیں
Thread: محبتیں
View Single Post
(#1)
Old
anabia anabia is offline
 


Posts: 1,934
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Jul 2011
Location: Karachi
Gender: Female
lovely محبتیں - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   03-23-2012, 11:51 PM


بہت کم لوگوں کو ایسی رفاقتیں میسر آتی ہیں ۔ جو بھلے دنوں کی نہیں، دکھ درد کی بھی شریک ہوں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک دوسرے کے لیئے جگمگاتی مشعلیں ہوں ۔ ایک تھک کر چُور ہوا ، دوسرے نے ہاتھ تھام لیا۔ دوسرا ڈگمگایا تو تیسرے نے سہارا دیا ۔ انسانی زندگی محبت کے اِنہی جذبوں سے عبارت ہے ۔
محبتیں جیسی بھی ہوں رنگ لاتی ہیں ۔ ۔ ۔
کچھ محبتیں تو وہ ہوتی ہیں جن کا اظہار بھی نہیں ہو پاتا ۔ ۔ ۔ آدمی اندر ہی اندر دھیمی آنچ پر رکھے دودھ کی طرح اُونٹھتا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ اس کی سطح پر ابال آتا ہے نہ جوش کی کوئی کیفیت ۔ ۔ ۔ بس وہ ریشم کے کیڑے کی طرح اپنے ارد گرد ریشم کا جال لپیٹتا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ کسی سے کچھ کہتا ہے نہ سنتا ہے
کچھ محبتیں پُھولوں کی طرح ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ خاموش خاموش ۔ ۔ ۔ لیکن انکی مہک ان کے ہونے کی پہچان ہوتی ہے ۔ ۔ ۔
اور کچھ ، لپکتے شعلوں کی طرح کہ ان میں جلنے والے خود بھی جلتے ہیں اور ان کے قریب رہنے والے بھی یہ تپش محسوس کرتے ہیں اظہار کی ضرورت ہی کہاں باقی رہ جاتی ہے
کچھ محبتوں میں ندی کی لہروں کی سی روانی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ اور کچھ میں میدانی دریاوں کی سی تغیانی ۔ ۔ ۔
کچھ ٹوٹنے والے تاروں کی طرح ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ آنن فانن چمک کر فنا ہو جانے والی محبتیں ۔ ۔ ۔ اندھیروں میں روشنی بن کر جگمگانے والی محبتیں ۔ ۔ ۔ اور کچھ قطبی ستاروں کی سی پائیدار ، مستقل ، رہ جانے والی محبتیں ۔ ۔ ۔
کچھ محبتیں آبشاروں کی طرح ہوتی ہیں کہ جب نچھاور ہوتی ہیں تو شور مچاتی ، دندناتی ہوئی ۔ ۔ ۔
اور کچھ ، دُور پربتوں کے دامن سے پھوٹنے والے جھرنوں کی طرح ۔ ۔۔ ٹھنڈی ،میٹھی ، دھیمی دھیمی ، شفاف

محبتیں

 






نیلگوں فضاؤں میں
شور ہے بپا دل میں
شدتوں کے موسم کی
چاہتیں سوا دل میں
حبس ہے بھرا دل میں
میں اداس گلیوں کی
اک اداس باسی ہوں
بادلوں کے پردے سے
واہموں کو ڈھکتی ہوں
خوشبوئیں گلابوں کے جسم سے نکلتی ہیں
روشنی کی امیدیں کونپلوں پہ چلتی ہیں
پھر بہار آنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہیں
چوڑیاں بھی ہاتھوں میں ٹوٹ پھوٹ جاتی ہیں
جسم کے شگوفوں میں رنگ چھوڑ جاتی ہیں
بس سنہرے لہجےکی
روشنی ہے لو جیسی
ہونٹ سے پرے دل میں
کام کی دعا ایسی
کس کو یہ خبر لیکن
اِس سنہرے لہجے میں
کھارے کھارے پانی سا
بدگمانیوں سے پُر
Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links