|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
محبت ميں کرے کيا کچھ کسی سے ہو نہيں سکتا
مرا مرنا بھی تو ميري خوشی سے ہو نہيں سکتا
کيا ہے وعدہء فردا انہوں نے ديکھئے کيا ہو
يہاں صبر و تحمل آج ہی سے ہو نہيں سکتا
چمن ميں ناز بلبل نے کيا جب اپنے نالے پر
چٹک کر غنچہ بولا، کيا کہتی ہے، ہو نہيں سکتا
نہ رونا ہے طريقہ کا نہ ہنسنا ہے سليقےکا
پريشانی ميں کوئی کیا جی سکے، ہو نہيں سکتا
ہوا ہوں اس قدر محجوب عرض مدعا کرکے
اب تو عذر بھی شرمندگی سے ہو نہيں سکتا
خدا جب دوست ہے اے داغ کيا دشمن سے انديشہ
ہمارا کچھ کسی کی دشمنی سے ہو نہيں سکتا
Kabhi zindagi me kisik liay mut rona**
q k vo''tumhare ansoun k kabil nahi ho ga''
or ''vo'' jo is ''kabil'' ho ga vo tumhe ''rone'' nahi de ga''*****
|