MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
View Single Post
(#7)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: محسن کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-14-2012, 02:41 AM

حضور سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
’’ یا کعب بن عجرۃ انہ لاید خل الجنۃ لحمُ‘ بَنَتَ من سُحتٍ۔‘‘
اے کعب بن عجرہ ، وہ گوشت جو حرام رزق سے پیدا ہوا وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
دولت کی کثرت اور فراوانی قلب و ذہن میں بسا اوقات بڑے ناخوشگوار تاثرات پیدا کر دیتی ہے۔ کم ظرف انسان دولت ہی کو شرفِ انسانی کا معیار سمجھنے لگتے ہیں۔ ہر وہ شخص جو دولت میں ان سے فروتر ہو، ان کی نگاہوں میں گھٹیا اور حقیر دکھائی دینے لگتا ہے اور وہ ہر شخص جو ان سے زیادہ دولت مند ہوتاہے وہ انہیں معظم و محترم نظر آنے لگتا ہے۔ دولت کی حرص تیز تر ہو جاتی ہے ۔ وہ دولت آفرین ہاتھوں کو صحیح معاوضہ دینا بھی گوارا نہیں کرتا۔ وہ اپنی دولت کے بل بوتے پر معصوم عصمتوں کو داغدار اورمحترم حقوق کو زک پہنچانے سے باز نہیں آتا ۔ وہ اپنے آپ کو سب سے زیادہ زیرک اور دانش ور شمارکرنے لگتا ہے۔ اس کے ذہن میں یہ فتور بھی پیدا ہو جاتا ہے کہ خدا کے نزدیک وہی برگزیدہ خلائق ہے اور وہ جو کچھ بھی کرتاہے بارگاہِ الٰہی سے اسے سندِ جواز حاصل ہے۔ وہ ملکی دولت کے سارے سوتوں کا رخ زور و جبر سے یا مکرو فریب سے اپنی طرف پھیرنے میں سر گرم ہو جاتاہے۔ اس کی آتشِ جوع ہر دم بھڑکتی رہتی ہے، اس کی تشنہ لبی میں ثروت کی بے پناہ کثرت کے باوجود کوئی کمی نہیں آتی ۔ اسلام ایسے انسان کو اپنے معاشرے میں ہرگز گوارا نہیں کرتا۔ وہ اپنے ماننے والوں کی ابتداء سے ہی ایسی تربیت کرتا ہے اور ان کو ایسی راہ پر گامزن کرتا ہے کہ اس کی زندگی میں ایسا کوئی مر حلہ نہ آئے جب وہ دوسرے انسانوں کی شرافت اور احترام کو صرف دولت کے معیار پر پرکھنے کا خوگر ہو جائے ۔ وہ تمام وسائل جن کی وجہ سے دولت کا بہائو کسی فرد واحد یا معاشرہ کے ایک مخصوص طبقہ کی طرف مُڑ جاتا ہے ، اسلام نے ان کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے ۔ وہ ممالک جہاں سرمایہ داری کا عفریت اپنے ہم وطنوں کا خون چوس رہا ہے ۔ اور ضرورت مندوں کی ہڈیوں کو چبا رہا ہے ۔ اگر ان کے حالات کو آپ بنظرِ غائر دیکھیں گے تو آپ اس نتیجہ پر پہنچیں گے کہ دولت کی اس غیر متوازن بلکہ ظالمانہ تقسیم میں ان وسائلِ معاش کا ہی عمل دخل ہے ، جنہیں اسلام نے حرام قرار دیا ہے ۔ جو قوم یا جس ملک کے باشندے اسلامی وسائلِ معاش کی اس تقسیم پر ایمان رکھتے ہیں ، اور حرام ذرائع سے ایک پائی کمانا بھی جرم تصور کرتے ہیں ۔ وہاں کے معاشرہ میں دولت کی یہ ظالمانہ تقسیم آپ کو نظر نہیں آئے گی۔