|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
حدیث نمبر 573
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مہاجرین میں سے غریب صحابہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے عرض کیا: "مالدار لوگ تو بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں لے گئے۔" آپ نے فرمایا: ''وہ کیسے؟'' انہوں نے بتایا کہ وہ نماز پڑھتے ہیں جیسے ہم پڑھتے ہیں، وہ روزے رکھتے ہیں جسے ہم رکھتے ہیں، وہ صدقہ کرتے ہیں لیکن ہم (صاحب استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے) صدقہ نہیں کرتے اور وہ غلام آزاد کرتے ہیں ہم نہیں کرتے۔" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤ ں جس کے کرنے سے تم اپنے سے سبقت لے جانے والوں کو پالو اور اپنے بعد والوں سے تم سبقت لے جاؤ۔ اور تم سے زیادہ فضیلت والا کوئی نہیں ہوگا سوائے اس شخص کے جو تمہارے جیسا عمل کرے؟'' انہوں نے کہا: "کیوں نہیں اے اللہ کے رسول!" (وہ عمل ضرور بتائیں) آپ نے فرمایا: ''تم ہر نمازکے بعد 33 33 مرتبہ سبحان اﷲ، الحمداﷲ اور اﷲاکبر پڑھ لیا کرو۔'' پس (کچھ دنوں کے بعد) مہاجرین میں سے وہ غریب لوگ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: "اللہ کے رسول! ہمارے مالدار بھائیوں کو بھی ہمارے عمل کے بارے میں پتا چل گیا ہے اور انہوں نے بھی اس وظیفے کو کرنا شروع کردیا ہے۔" پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا فرما دیتا ہے۔'' (متفق علیہ) یہ الفاظ مسلم کی روایت کے ہیں۔
توثیق الحدیث: أخرجہ البخاری (3252۔فتح)، و مسلم (595)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔
|