|
|
Posts: 32,565
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender:
|
|
ہم نے کہا نہیں۔ اس پر اس نے جرمانہ دگنا کر دیا۔ (ابن عساکر اور طبرانی)
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سفارت کے آنے سے پہلے مہاجرین حبشہ بالکل مامون و محفوظ نہیں تھےاور حبش کے لوگ ان کو ستاتے رہتے تھے۔
حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا، ان کے شوہر جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور بہت سے دوسرے مہاجرین حبش میں چودہ برس تک غرین الوطنی کی زندگی گزارتے رہے۔ اس دوران میں سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے ہجرت فرما کر مدینہ تشریف لے گئے اور بدر، اُحد، خندق اور خیبر کے معرکے گزر چکے۔ محرم سنہ 7 ہجری میں خیبر فتح ہوا، تو سارے مسلمان حبش سے مدینہ آ گئے۔ ان میں حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اور حضرت جعفر رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ خیبر کی فتح سے مسلمان پہلے ہی خوش تھے، اپنے بھائیوں کی آمد سے ان کو دوہری خوشی ہوئی۔رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کو گلے لگایا ان کی پیشانی چومی اور فرمایا:
’’میں نہیں جانتا مجھ کو جعفر کے آنے سے زیادہ خوشی ہوئی یا خیبر کی فتح سے۔‘‘
|