MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community - View Single Post - وائی فائی کے ذریعے وائرس کا پھیلانے کا ساف
View Single Post
(#1)
Old
Akash Akash is offline
The Bold And Beautiful
 


Posts: 1,111
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Feb 2014
Location: Peshawar
Gender: Male
Loading وائی فائی کے ذریعے وائرس کا پھیلانے کا ساف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   03-14-2014, 06:34 PM


وائی فائی کے ذریعے وائرس کا پھیلانے کا سافٹ ویئر تیار
لیور پول یونیورسٹی میں محققیقین نے ایک ایسا وائرس تیار کیا ہے جو وائی فائی کے ذریعے ’عام زکام‘ کی طرح پھیل سکتا ہے۔
گنجان آباد علاقوں میں جہاں وائی فائی کے زیادہ نیٹ ورک ہوتے ہیں وہاں یہ وائرس غیر محفوظ وائی فائی ڈھونڈ کر ایک نیٹ ورک سے دوسرے نیٹ ورک پر جاتا ہ
وائرس جب ایک دفعہ وائی فائی کے رسائی کے مقام پر قابو پا لیتا ہے تو یہ اس نیٹ ورک پر کمپیوٹروں کو خطرے سے دوچار کر لیتا ہے۔
محققیقین کی ٹیم کے سربراہ نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کر رہے ہیں جو اس قسم کے حملوں کو روک سکے۔
لیور پول یونیورسٹی میں کمیونیکیشنز نیٹ ورک کے پروفیسر ایلن مارشل نے کہا کہ ’بجائے اس کے کہ آپ اس پر انحصار کریں کہ لوگ ایک مشکل پاس ورڈ رکھیں، آپ انٹر نیٹ کے رسائی کے مقام پر دخل اندازی کو روکنے کا نظام لگانا چاہتے ہیں۔‘
انھوں نے وائرس کے حملے کی زیادہ تفصیل نہیں بتائی لیکن کہا کہ اس کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔
"بجائے اس کے کہ آپ اس پر انحصار کریں کہ لوگ ایک مشکل پاس ورڈ رکھیں، آپ انٹر نیٹ کے رسائی کے مقام پر دخل اندازی کو روکنے کا نظام لگانا چاہتے ہیں۔"
پروفیسر ایلن مارشل
اس وائرس کو گرگٹ کا نام دیا گیا ہے جو گھروں میں لگے ہوئے ان وائی فائی کے رسائی کے مقامات کو ہدف بناتا ہے جن کے ایڈمن پاس ورڈ تبدیل نہ کیےگئے ہوں۔
یہ پاس ورڈ وائی فائی پر لاگ ان ہونے والے پاس ورڈ سے مختلف ہوتے ہیں جنھیں اکثر ڈیفالٹ سیٹنگز میں تبدیل نہیں کیا جاتا۔
جب وائی فائی کے رسائی کا مقام ہیکر کے کنٹرول میں آ جاتا ہے تو وہ اس پر نئے سافٹ ویئر انسٹال کر سکتا ہے۔
پروفیسر مارشل کہتے ہیں کہ’اب یہ ہمارے کنٹرول میں ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ’ایک دفعہ جب آپ یہ کر لیتے ہیں تب آپ اس کے ساتھ اور بھی کچھ کر سکتے ہیں۔ آپ پاس ورڈ معلوم کر سکتے ہیں، معلومات چرا سکتے ہیں، آپ جو کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔‘
لیکن انسٹال ہونے کے بعد وائرس کا دوسرا قدم غیر معمولی ہے۔
ایک وائی فائی کے رسائی کے مقام پرانسٹال ہونے کے بعد یہ وائرس خود بخود دوسرے غیر محفوظ وائی فائی کے رسائی کے مقام کو ہدف بناتا ہے اور اسے قابو کر لیتا ہے۔
پرفیسر مارشل نے بی بی سی کو بتایا کہ اس وائرس سے بڑے کاروباری اداروں میں لگے وائی فائی کے نیٹ ورک کو زیادہ خطرہ نہیں ہو سکتا کیونکہ وہاں نیٹ ورک کو سکیور کیا جاتا ہے لیکن یہ گھروں اور کافی شاپز میں لگے وائی فائی کے لیے خطرہ ہے۔
پروفیسر مارشل کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم نے اس خطرے کی طرف نشاندہی کی ہے تو اب وہ اسے روکنے کے لیے سافٹ ویئر تیار کر رہے ہیں۔

 






Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links