وقت ارسال : 25/02/09 12:35 GMT
يہ فيصلہ سراسر نا انصافی ہے۔ اس سے جہاں جمہوريت دشمن قوتين مضبوط ہوں گی وہيں مسلم ليگ (ن) کو بھی بند گلی ميں دھکيل ديا گيا ہے۔ وعدہ خلاف آصف زرداری کو مبارک ہو کہ نيم جان جمہوريت کے خاکے ميں مرضی کے رنگ بھر ليں۔
Dr. Zahid Rana، گوجرانوالہ
وقت ارسال : 25/02/09 12:34 GMT
جب تک افتخار محمد چوہدری کو بحال نہيں کيا جاتا اس طرح کے صدارتی فيصلے ہوتے رہيں گے۔
محمدعارف سعيد، سليماني بازار جہانياں، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:32 GMT
سرمايہ داروں کے ٹولے و تاجروں کے جتھے پر مشتمل ن ليگ ہو يا کوئی اور جو نہ صرف بيک وقت بلکہ خالصتاً ملائيت و آمريت کی پيداوار ہو، نے ہميشہ انتشار کی سياست کی ہے اور کبھی نہيں چاہا کہ پاکستان ميں سياسی استحکام پيدا ہو۔ ممبئی دہشتگردي، افغانستان ميں اتحادي فوج کي تعدادا ميں اضافہ کے پيش نظراس وقت پاکستان پر ’عالمی استعمار‘ اپنا شکنجہ مزيد تنگ کر رہا ہے ليکن ايک يہ ن ليگ ہے جو معطل عدليہ کو ’ديوتا‘ بنا کر اور رواں عدليہ کی ’کردار کشی‘ کر کےملک ميں افراتفری پيدا کرکے استعمار کا کام بلواسطہ آسان کر رہی ہے۔
نجيب الرحمان سائکو، *لاہور* [P@KI$T@N]
وقت ارسال : 25/02/09 12:32 GMT
ہائے بيچارے مياں صاحب کل تک بڑی بڑھکيں مار رہے تھے۔ اب نہ سپريم کورٹ پر حملہ آور ہو سکتے ہيں نہ بذريعہ جہاز بريف کيس بھيج کر اپنے حق ميں فيصلہ لے سکتے ہيں ايک ہی کام کرسکتے ہيں يعنی تو چل ميں آيا۔ اب نہ ان کے پسنديدہ چوہدری صاحب سيٹ پر ہيں۔ چلو لاہور اور لاڑکانہ کچھ تو برابر ہوئے۔
محمد انس علی رضا، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:31 GMT
آج انصاف کا تقاضا پورا ہو گيا، عدليہ کی آزادی کا نعرہ عدليہ کے فيصلے کا احترام کر کے ہی پورا کيا جا سکتا ہے نا کہ اپنی پسند کے فيصلے کہ نہ ہونے پر سڑکوں پہ ٹائر جلا کر۔ يہ عدليہ کو يرغمال بنانے کا ہتھکنڈہ ہے جو نواز شريف نے اپنے پچھلی حکومت ميں بھی استعمال کيا تھا۔ بندہ پوچھے مشرف کے پی سی او ججوں کو ماننے کيليے تم تيار نہيں تو مشرف کی حمايت کرنے والی پارٹی کے ساتھ کيا جوڑ توڑ شروع کر رکھا ہے۔ جن لوگوں کے خلاف اليکش ميں تقريريں کيں اب وہ دوست نظر آنے لگے۔ کھلا دھوکہ دے رہے ہو عوام کو۔
rashid suhail، leeds، برطانیہ
وقت ارسال : 25/02/09 12:31 GMT
یہ ایک پارٹی کے خاص طبقے کی جیت ہے اور اس بدقسمت عوام کی ہار ہے جو ملک میں جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتی ھے۔
علی احمد، برطانیہ
وقت ارسال : 25/02/09 12:30 GMT
ايسی عدالتوں سے اور کيا توقع کی جا سکتی ہے۔
نامعلوم، پاک
وقت ارسال : 25/02/09 12:30 GMT
ڈوگر راج ايک انمول نمونہ۔ مشرف کی باقيات کا فيصلہ۔ لگتا ہے کہ نوے کی دہائی کا دور واپس آ رہا ہے۔ ملک انتشار کی طرف جا رہا ہے۔
Yassir Arfat، Lahore، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:27 GMT
شريف برادران کي نا اہلی 1977 ء کے بعد دوسرا عدالتی قتل ہے جس طرح بھٹو کا عدلتی قتل عوام آج تک نہيں بھولے ہيں اس طرح شريف برادران کے عدالتی سياسی قتل کے ملکی سياست پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔
محمدعارف سعيد، سليماني بازار جہانياں، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:23 GMT
ايک بيگناہ ملزم جس کو يقين تھا کہ سزا ضرور ہوگی نہ وکيل سے کہا : کوشش کرنا کہ عمرقيد ہو پھانسی نہ ہو۔
وکيل : تم فکر ہی نہ کرو۔
عدالت کے فيصلے کے بعد
ملزم : کيا بنا ؟؟؟
وکيل: بڑی مشکل سے عمر قيد ہوئی ہے ورنہ جج تو عدم ثبوت کی بنا پہ بری کر رہا تھا۔
پيپلز پارٹی کی ہر قسم کے اخلاق سے عاری قيادت بھی بڑی مشکل سے عوام کو عمر قيد دلوانے ميں کامياب ہوئی ہے ورنہ بے گناہ عوام کو تو جج بری کرنا چاہ رہا ہے۔
ابرار سيد، گجرات، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:21 GMT
ايک بار پھر سياسی عدم استحکام ہوگا اور ہم کئی سال پہلے والے پاکستان ميں پہنچ جائيں گے۔
حميد، doha qatar
وقت ارسال : 25/02/09 12:20 GMT
سراسر ناانصافی اور غلط فیصلہ ہے لیکں کیا کہہ سکتے ہیں۔ ہمارے یہاں عدالتوں کی یہی معیار ہے ۔۔۔۔۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس
جمیل احمد خٹک، کوہاٹ، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:19 GMT
محترمہ کی ہلاکت کے بعد آصف زرداری کو ایک سیاسی رہنما بننے کا موقع مگر انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ آئین، عدلیہ اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی بجائے صرف اپنا راج چاہتے ہیں جو کہ آمریت کی نشانی ہے۔ محترمہ کی ہلاکت اور اس کے بعد کی وصیت میں کافی کچھ اب مشکوک لگتا ہے۔ زرداری کو مشرف کا جانشین کہنا زیادہ مناسب ہے۔
نويد عاصم
وقت ارسال : 25/02/09 12:18 GMT
کون کہتا ہے موت آئی تو مر جاؤں گا
ميں تو دريا ہوں سمندر ميں اتر جاؤں گا
کاشف فخر، Sialkot، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:17 GMT
اب شريف برادران کو چاہيے کہ وہ اپنا مزيد مزاق نہ بنائيں اور واقعی شريف ہونے کا مظاہرہ کريں، خاموشی سے اپنے سعودی محل واپس لوٹ جائيں کيونکہ جب تک صدر زرداری اس ملک کے حکمران ہيں کسی اور کو اجازت نہيں مل سکتی قومی خزانے اور عوام کو لوٹنے کی، وہی کافی ہيں۔
Pretty Shaz
وقت ارسال : 25/02/09
12:16 GMT
ملک کی داخلي و خارجی صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے سپريم کورٹ کا نواز اور شہباز کی نااہلی کا فيصلہ صحيح اور عين ميرٹ پر ہے اور ملک وعوام کے لیے بہت اچھا فيصلہ ہے کہ اس سے پاکستان ميں افراتفری کی سياست کرنے والی جماعتيں مثلآ ن ليگ، جماعت اسلامی، سياست ميں طفلِ مکتب تحريک انصاف وغيرہ کے حوصلے پست ہوئے ہيں اور ايسا کرنا ملک کی سلامتی وبقاء و ترقی کے لیے نہايت ضروری ہے۔ اس فيصلے سے سياست پر کوئی اثرات نہيں ہوں گے بلکہ ’خس کم جہاں پاک‘ ہوگيا ہے۔
نجيب الرحمان سائکو، *لاہور* [P@KI$T@N]
وقت ارسال : 25/02/09 12:16 GMT
بدقسمتی ہے اس ملک کی کہ جو آدمی ملک کا ا چھا سوچے وہ گھر بھيج ديا جاتا ہے اور جو اس ملک ميں لوٹ مار کر کے این آر او لے وہ اس ملک کا حکمران بن جاتا ہے۔ اب تو عوام کو آنکھيں کھول کر خود
احتساب کرنا چاہيے۔
شا ھد، سيا لکو ٹ
وقت ارسال : 25/02/09 12:15 GMT
ہم سب کو عدالتی فیصلے کا احترام کرناچاہیے۔
سردارذیشان حیدرخان، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:15 GMT
۔۔۔ کس جرم کی سزا پائی ہے ياد نہيں
کاشف فخر، Sialkot، پاکستان
وقت ارسال : 25/02/09 12:10 GMT
يہ سب توقع کے عين مطابق ہوا ہے۔ جس طرح غيرمنطقی شادياں شروع ميں پيار محبت اور اس کے بعد تو تو ميں ميں، روزمرہ کي چخ چخ اور سر پھٹول کے بعد بلآخر طلاق پر منتج ہوتی ہيں اسی طرح چار دنوں کی اس شادی کا انجام بھی روز اول سے ديوار پرلکھا صاف نظر آرہا تھا۔
وحید عبدالوحید
وقت ارسال : 25/02/09 12:10 GMT
یہ پاکستان کے لیے ایک تاریک دن ہے۔
Shahid Iqbal، Karachi
وقت ارسال : 25/02/09 12:10 GMT
یہ گندی سیاست کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہے۔
احسان وارث، نیو یورک
وقت ارسال : 25/02/09 11:57 GMT
ڈوگر عدليہ شريف برادران کو راتوں رات ہيرو بنا رہی ہے۔ اس سے پہلے کہ معاہدہ کر کے سعوديہ جانے والے اس فيصلے سے بڑا فائدہ اٹھائيں حکومت کو چاہيے کہ وہ تمام ججز کو معطل کر کے ججز کا نيا تقرر کرے اور شرط يہ ہو کہ کوئی بھی جج ايل ايف او يا پی سی او کا حلف يافتہ نہ ہو۔ اس طرح ناصرف افتخار چودھری کی سياسی تحريک کا خاتمہ ہو جائے گا بلکہ پيپلز پارٹی کے قد ميں بھی اضافہ ہوگا۔
فیضان صديقی
’’بہترین کلام اللہ کا کلام
( قرآن کریم ) ہے اور بہترین ھدایت و طریقہ
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا لایا ھوا دین ہے ۔،