اعمال میں سب سے پیارا عمل خلوص ہے"۔
کوئی عمل،عمل نہیں ہوتا جب تک اس میں خلوص نہ ہو ۔
خلوص کو عمل کے ساتھ وہی نسبت ہے جو روح کو تن کے ساتھ ۔
تن بغیر روح پتھر ہےاور عمل کے بغیر خلوص کھیل۔
خلوص عمل باطن ہے اور اطاعت عمل ظاہر۔
ظاہر باطن سے پایہ تکمیل کو پہنچتا ہے اور باطن کی قیمت ظاہر پر منحصر ہے۔
چنانچہ کوئی ہزار سال بھی خلوص دل کی پرورش کرے اور اس کے اعمال ظاہر میں خلوص نمایاں نہ ہو تو اس کا خلوص بے معنی ہے۔
اور اسی طرح اگر کوئی ہزار سال عمل ظاہر میں مصروف رہے اور اسکا دل خلوص سے خالی ہو تو اس کے عمل کو شامل عبادت نہیں کر سکتے۔
کشف المحجوب صفحہ151