|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
حضرت عبد اللہ ابن عمر فرماتے ہیں کہ ایک رات ہم عشاء کی نماز کے لیے بہت دیر تک بیٹھے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کرتے رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تہائی یا اس سے بھی زیادہ رات جانے کے بعد تشریف لائے اور ہمیں معلوم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے کام میں مشغول رہے تھے (کہ عادت کے مطابق سویرے نماز پڑھنے تشریف نہیں لائے) یا اس کے علاوہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس کو کوئی عذر پیش آگیا تھا) آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آکر فرمایا ، تم لوگ نماز کا انتظار کر رہے تھے (اور تمہارے لیے یہ مناسب بھی تھا کیونکہ ) نماز کا انتظار تو تم ہی لوگ کیا کرتے ہو۔ تمہارے سوا کسی اور دین والوں نے نماز کا انتظار نہیں کیا۔ اور اگر مجھے اپنی امت پر گراں گزرنے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں اس نماز کو ہمیشہ اسی وقت پڑھا کرتا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(تکبیر کا) حکم دیا اس نے تکبیر کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی۔" صحیح مسلم
|