مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Hadees Shareef » مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو
Hadees Shareef !!!!Share Hadeesein here!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( )*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( is offline
 


Posts: 10,633
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Mar 2011
Gender: Female
Salam مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-07-2011, 09:35 AM


مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو
۱۹۳۰
کے عشرے میں (یہ کمیونزم کے زمانے کا ذکر ہے) ایک طالبعلم نے جب مصر کی ایگریکلچر یونیورسٹی میں داخلہ لیا، وقت ہونے پر اُس نے نماز پڑھنے کی جگہ تلاش کرنا چاہی تو اُسے بتایا گیا کہ یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کی جگہ تو نہیں ہے۔ ہاں مگر تہہ خانے میں بنے ہوئے ایک کمرے میں اگر کوئی چاہے تو وہاں جا کر نماز پڑھ سکتا ہے۔

طالبعلم یہ بات سوچتے ہوئے کہ دوسرے طالبعلم اور اساتذہ نماز پڑھتے بھی ہیں یا نہیں، تہہ خانے کی طرف اُس کمرے کی تلاش میں چل پڑا۔

وہاں پہنچ کر اُس نے دیکھا کہ نماز کیلئے کمرے کے وسط میں ایک پھٹی پرانی چٹائی تو بچھی ہوئی ہے مگر کمرہ صفائی سے محروم اور کاٹھ کباڑ اور گرد و غبار سے اٹا ہوا ہے۔ جبکہ یونیورسٹی کا ایک ادنیٰ ملازم وہاں پہلے سے نماز پڑھنے کیلئے موجود ہے۔ طالبعلم نے اُس ملازم سے پوچھا کیا تم یہاں نماز پڑھو گے؟

ملازم نے جواب دیا، ہاں، اوپر موجود لوگوں میں سے کوئی بھی ادھر نماز پڑھنے کیلئے نہیں آتا اور نماز کیلئے اس کے علاوہ کوئی جگہ بھی نہیں ہے۔

طالبعلم نے ملازم کی بات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا؛ مگر میں یہاں ہرگز نماز نہیں پڑھوں گا اور اوپر کی طرف سب لوگوں کو واضح دکھائی دینے والی مناسب سی جگہ کی تلاش میں چل پڑا۔ اور پھر اُس نے ایک جگہ کا انتخاب کر کے نہایت ہی عجیب حرکت کر ڈالی۔

اُس نے بلند آواز سے اذان کہی! پہلے تو سب لوگ اس عجیب حرکت پر حیرت زدہ ہوئے پھر انہوں نے ہنسنا اور قہقہے لگانا شروع کر دیئے۔ اُنگلیاں اُٹھا کر اس طالبعلم کو پاگل اور اُجڈ شمار کرنے لگے۔ مگر یہ طالبعلم تھا کہ کسی چیز کی پرواہ کیئے بغیر اذان پوری کہہ کر تھوڑی دیر کیلئے اُدھر ہی بیٹھ گیا۔ اُس کے بعد دوبارہ اُٹھ کر اقامت کہی اور اکیلے ہی نماز پڑھنا شروع کردی۔ اُسکی نماز میں محویت سے تو ایسا دکھائی تھا کہ گویا وہ اس دنیا میں تنہا ہی ہے اور اُسکے آس پاس کوئی بھی موجود نہیں۔

دوسرے دن پھر اُسی وقت پر آ کر اُس نے وہاں پھر بلند آواز سے اذان دی، خود ہی اقامت کہی اور خود ہی نماز پڑھ کر اپنی راہ لی۔ اور اس کے بعد تو یہ معمول ہی چل نکلا۔ ایک دن، دو دن، تین دن۔۔۔وہی صورتحال۔۔۔ پھر قہقہے لگانے والے لوگوں کیلئے اُس طالبعلم کا یہ دیوانہ پن کوئی نئی چیز نہ رہی اور آہستہ آہستہ قہقہوں کی آواز بھی کم سے کم ہوتی گئی۔ اسکے بعد پہلی تبدیلی کی ابتداء ہوئی۔ نیچے تہہ خانے میں نماز پڑھنے والے ملازم نے ہمت کر کے باہر اس جگہ پر اس طالبعلم کی اقتداء میں نماز پڑھ ڈالی۔ ایک ہفتے کے بعد یہاں نماز پڑھنے والے چار لوگ ہو چکے تھے۔ اگلے ہفتے ایک اُستاذ بھی آ کر اِن لوگوں میں شامل ہوگیا۔

یہ بات پھیلتے پھیلتے یونیورسٹی کے چاروں کونوں میں پہنچ گئی۔ پھر ایک دن چانسلر نے اس طالبعلم کو اپنے دفتر میں بلا لیا اور کہا: تمہاری یہ حرکت یونیورسٹی کے معیار سے میل نہیں کھاتی اور نہ ہی یہ کوئی مہذب منظر دکھائی دیتا ہے کہ تم یونیورسٹی ہال کے بیچوں بیچ کھڑے ہو کر اذانیں دو یا جماعت کراؤ۔ ہاں میں یہ کر سکتا ہوں کہ یہاں اس یونیورسٹی میں ایک کمرے کی چھوٹی سی صاف سُتھری مسجد بنوا دیتا ہوں، جس کا دل چاہے نماز کے وقت وہاں جا کر نماز پڑھ لیا کرے۔

اور اس طرح مصر کی ایگریکلچر یونیورسٹی میں پہلی مسجد کی بنیاد پڑی۔ اور یہ سلسلہ یہاں پر رُکا نہیں، باقی کی یونیورسٹیوں کے طلباء کی بھی غیرت ایمانی جاگ اُٹھی اور ایگریکلچر یونیورسٹی کی مسجد کو بُنیاد بنا کر سب نے اپنے اپنے ہاں مسجدوں کی تعمیر کا مطالبہ کر ڈالا اور پھر ہر یونیورسٹی میں ایک مسجد بن گئی۔

اِس طالبعلم نے ایک مثبت مقصد کے حصول کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا اور پھر اِس مثبت مقصد کے نتائج بھی بہت عظیم الشان نکلے۔ اور آج دن تک، خواہ یہ طالبعلم زندہ ہے یا فوت ہو چکا ہے، مصر کی یونیورسٹیوں میں بنی ہوئی سب مسجدوں میں اللہ کی بندگی ادا کیئے جانے کے عوض اجر و ثواب پا رہا ہےاور رہتی دُنیا تک اسی طرح اجر پاتا رہے گا۔ اس طالب علم نے اپنی زندگی میں کار خیر کر کے نیک اعمالوں میں اضافہ کیا۔

میرا آپ سے یہ سوال ہے کہ

ہم نے اپنی زندگیوں میں ایسا کونسا اضافہ کیا ہے؟ تاکہ ہمارا اثر و رسوخ ہمارے گردو نواح کے ماحول پر نظر آئے، ہمیں چاہیئے کہ اپنے اطراف میں نظر آنے والی غلطیوں کی اصلاح کرتے رہا کریں۔ حق و صدق کہنے اور کرنے میں کیسی مروت اور کیسا شرمانا؟ بس مقاصد میں کامیابی کیلئے اللہ تبارک و تعالیٰ کی مدد و نصرت کی دعا مانگتے رہیں۔

اور اسکا فائدہ کیا ہوگا؟

*
اپنے لیئے اور دوسرے کیلئے سچائی اور حق کا علم بُلند کر کے اللہ کے ہاں مأجور ہوں کیونکہ جس نے کسی نیکی کی ابتداء کی اُس کیلئے اجر، اور جس نے رہتی دُنیا تک اُس نیکی پر عمل کیا اُس کیلئے اور نیکی شروع کرنے والے کو بھی ویسا ہی اجر ملتا رہے گا۔
*
لوگوں میں نیکی کرنے کی لگن کی کمی نہیں ہے بس اُن کے اندر احساس جگانے کی ضرورت ہے۔ قائد بنیئے اور لوگوں کے احساسات کو مُثبت رُخ دیجیئے۔

اگر کبھی اچھے مقصد کے حصول کے دوران لوگوں کے طنز و تضحیک سے واسطہ پڑے تو یہ سوچ کر دل کو مضبوط رکھیئے کہ انبیاء علیھم السلام کو تو تضحیک سے بھی ہٹ کر ایذاء کا بھی نشانہ بننا پڑتا تھا۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
happy123 happy123 is offline
 


Posts: 1,911
My Photos: ()
Country:
Join Date: Feb 2011
Gender: Female
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-07-2011, 09:57 AM

jazakAllah

 

(#3)
Old
Miss Habib Miss Habib is offline
 


Posts: 27,062
My Photos: ()
Country:
Join Date: Dec 2010
Location: Lahore
Gender: Female
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-07-2011, 11:51 AM

JazakAllah G.T
Allah hum sb ko taufeeq de Ameen

 

(#4)
Old
)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( )*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( is offline
 


Posts: 10,633
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Mar 2011
Gender: Female
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   09-07-2011, 03:46 PM

Ameez behna...

 

(#5)
Old
ღƬαsнι☣Rασ™ ღƬαsнι☣Rασ™ is offline
 


Posts: 29,879
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Sep 2010
Gender: Male
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-16-2012, 07:04 AM




Jazak Allah
Thanks fOr Shar!ng

 

(#6)
Old
)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( )*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( is offline
 


Posts: 10,633
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Mar 2011
Gender: Female
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   07-16-2012, 03:31 PM

Thnks.

 

(#7)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-07-2012, 01:56 AM

subhanAllah

 

(#8)
Old
)*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( )*¤° ąℓɨƶą ąhʍ€ď °¤*( is offline
 


Posts: 10,633
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Mar 2011
Gender: Female
Default Re: مثبت کام کی بُنیاد تو ڈال دو - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   08-22-2012, 09:55 AM

Jazak Allah......

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
تو, دو, مثبت, ڈال, کام, کی

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
موٹاپا اور تمباکونوشی ۔ زندگی کے لیے دو بڑ ROSE Health & Care 6 05-28-2013 11:38 PM
پیشاب کرتے وقت سلام کا جواب نہیں دینا چاہی ROSE Hadees Shareef 6 07-14-2012 10:12 AM
احادیث کےمطابق دعاؤں کی قبولیت کےاوقات shani Say For Islam 7 09-04-2011 03:04 PM
دنیا کو تو حالات سے امید بڑی تھی ROSE Miscellaneous/Mix Poetry 3 08-23-2011 12:47 PM
بند ہوتی کتابوں میں اُڑتی ہوئی تتلیاں ڈال  ROSE Miscellaneous/Mix Poetry 2 02-25-2011 03:29 PM


All times are GMT +5. The time now is 02:26 PM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG