|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 327 حدیث مرفوع
زکریا بن یحیی، عبداللہ بن نمیر، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ روایت کرتی ہیں کہ انہوں نے اپنی بہن اسماء کا ہار مانگ لیا تھا اور اس کو پہن کر آپ کے ہمراہ سفر میں گئیں اور وہ کھو گیا تو رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی آدمی کو اس کی تلاش میں بھیجا ہار تو مل گیا لیکن نماز کا وقت آگیا اور لوگوں کے پاس پانی موجود نہ تھا لہذا انہوں نے (بے وضو) نماز پڑھ لی۔ اور رسول اللہ سے اس کی شکایت کی تو اللہ نے تیمم کی آیت( فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُواْ بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ الی آخرہ)( نازل فرمائی تب اسید بن حضیر نے حضرت عائشہ سے کہا کہ اللہ تمہیں جزائے خیر دے اللہ کی قسم جب تم پر کوئی ایسی بات ہوئی جس کو تم دشوار سمجھتی ہو تو اللہ تعالی نے اس میں تمہارے لئے اور تمام مسلمانوں کے لئے فائدہ کیا
|