اس میں کیا بحث کہ ایک معصوم اور پیاری بیٹی اپنی خداداد قائدانہ صلاحیت سے سرفراز اپنی بہنوں کو تعلیم ، عزت اور وقار کا حق دلانے باھر نکلی اور اپنی دیگر ساتھیوں سمیت درندوں کی وحشت کا شکار ھو گئی۔ میڈیا کو ایک نئی سٹوری ملی اور لیڈرز کو توجہ ہٹاو مواد۔ رویا تو پھر وھی سچا اور باشعور پاکستانی جس کے آنسو کبھی تھمے ھی نہیں، جو اب لاشیں گننا ہی چھوڑ چکا ھے اور جو اب دن بہ دن ایک خوفناک بے بسی کا شکار ھوتا جا رھا ھے۔ ایک قابل فخر پاکستانی سپوت ڈاکٹر طارق چیمہ کا کہنا ھے کہ وہ اللہ سے دعا کرتے ھیں کی ان کی بیٹی ملالہ کی صف میں کھڑی ھو۔ درد مند شعراء کرام نے لفظوں کے موتی ملالہ پر نچھاور کیے ھیں۔ حکومت اور اپوزیشن تو دکھ کے اظہار کیں سب سے آگے رھے لیکن کیا یہ سب صرف آج ہمارے ساتھ ھوا ہے یا آے دن کی کہانی ھے۔ کل شمالہ مری تھی آج ملالہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ھے اور کل پھر کوئی گل لالہ کسی نا کسی درندے کی بھینٹ چڑھے گی۔ اور ھم اسی طرح دوچار دن دکھ اور افسوس کی دکان چمکا کر کسی نئی
بریکنگ سٹوری کا دھڑکا لیے روز مرہ کے کاموں میں خود کو مصروف کر لیں گے۔ کل توہین رسا لت کے ایشو پرآسمان سر پر اٹھا لینے والے ھم آج ملالہ کے لیے تڑپ رھے ھیں اور کل اور کوئی سوگ ھمارے انتظار میں بیٹھا ھماری سادگی پر مسکرا رھا ھوگا۔ سوال یہ ھے کہ امریکہ ،انڈیا یا اسرائیل یا اس مفاد پرست طبقے کی سازشوں کی کہانی بیان کر لینے کے بعد کیا ھم کبھی اپنی صفوں میں بیٹھے اس دشمن تک پہنچ پائیں گے جو صرف ھمارا ھی نہیں بلکہ پوری انسانیت کا دشمن ھے ۔ اور وہ کوئی ایک نہیں پورا گروہ ھے ۔ جسے صرف اپنے منافعے، ٖغرض اور مفاد کے لالچ کے علاوہ کچھ سوجھتا ھی نہیں۔ اس نیٹ ورک کے ممبران عوام سے لیکر ، فوج ، سیاست، صحافت، بیوروکریسی، مزہبی جماعتوں، این جی اوز ،غرض ھر شعبہ ھائے زندگی میں پورے دھڑلے اور سینہ زوری سے موجود ھیں۔ اور اس شعبے میں موجود اچھے لوگوں کے لیے درد سر بننےکے علاوہ دن بہ دن وطن عزیز کی جڑیں کھوکھلی کرتی جا رھے ھیں۔ ھمارا پہلا گلہ حکمرانوں سے اس لیے بنتا ھے کہ اس خوفناک عفریت سے ملک اور قوم کو بچانا ان کی زمہ داری بنتا ھے۔ دوسری زمہ داری ھماری ھے کہ ھم ان مشترکہ دشمنوں کو پہچانیں اور ان کے خلاف منظم یوجائیں۔ آج ایک نہیں بلکہ ھر روز نہ جانے کتنی ملالہ مختلف شکلوں میں ان درندوں کی بھینٹ چڑھ رہی ھیں ۔
(فرحت عباس شاہ)
شہر کے قتل میں مرے نزدیک
شہر والے سبھی ملوث ھیں