|
|
Posts: 52,341
Country:
Star Sign:
Join Date: Dec 2009
Location: RAWALPINDI
Gender:
|
|
وہ پانی جس سے آدمی کے بال دھوئے جائیں
باب الماء الذي يغسل به شعر الإنسان وكان عطاء لا يرى به بأسا أن يتخذ منها الخيوط والحبال، وسؤر الكلاب وممرها في المسجد. وقال الزهري إذا ولغ في إناء ليس له وضوء غيره يتوضأ به. وقال سفيان هذا الفقه بعينه، يقول الله تعالى {فلم تجدوا ماء فتيمموا} وهذا ماء، وفي النفس منه شىء، يتوضأ به ويتيمم.
وہ پانی جس سے آدمی کے بال دھوئے جائیں
عطاء ان سے ڈوریاں اور رسیاں بنانے میں مضائقہ نہیں سمجھتے تھے اور کتے کے جھوٹے اور ان کے مسجد سے گزرنے میں ، زہری نے کہا کہ کتا جب برتن میں منہ ڈال دے اور اس کے سوا وضو کیلئے اور پانی نہ ہو تو اسی سے وضو کرے۔ سفیان ثوری کا قول ہے کہ یہ فقہ بالکل حکم خداوندی کے مطابق ہے کہ جب تم پانی نہ پاؤ تو تیمم کر لو اور یہ بھی پانی ہے۔ چونکہ اس سے دل میں کھٹکا سا ہوتا ہے لہذا اس سے وضو کرے اور تیمم بھی کرے
|