دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - Page 11 - MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community

link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link | link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link| link|
MeraForum Community.No 1 Pakistani Forum Community » Islam » Quran » دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف
Quran !!!!Quran ki Nazar Sey!!!!

Advertisement
Post New Thread  Reply
 
Thread Tools Display Modes
(#1)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:36 AM

93 ۔ تحقیق کا نتیجہ سامنے آ جانے کے بعد بادشاہ نے دوبارہ یوسف کو بلا بھیجا اس اعلان کے ساتھ کہ وہ کسی کا غلام نہیں رہے گا بلکہ وہ میری مملکت کے کاموں کے لیے مخصوص ہوگا ۔

94 ۔ ظاہر ہے یوسف کی گفتگو سے دانشمندی، حکمت، حقیقت پسندی اور دور اندیشی جیسی خوبیوں کا اظہار ہوا ہوگا اس لیے بادشاہ ان سے بہت متاثر ہوا اور ان کی قدردانی کرتے ہوۓ ان پر اپنے پورے اعتماد کا اظہار کیا ۔ یہ اشارہ تھا اس بات کی طرف کہ یوسف بڑے سے بڑے منصب کے اہل ہیں اب وہ بتائیں کہ قحط کی صورت میں ملک کو جن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا اس کے پیش نظر انہیں اپنے ناخن تدبیر سے کام لینے کے لیے کس طرح کے اختیارات کی ضرورت ہوگی۔

 

Reply With Quote Share on facebook
Sponsored Links
(#2)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:36 AM

95 ۔ خزائن الازض(زمین کے خزانے ) سے مراد زمین سے حاصل ہونے والی دولت یعنی زرعی پیداوار ہے اور اس پر مختار بنادینے سے مراد اس پر تصرف اور اس کام کی تنظیم وغیرہ کے سلسلہ میں مکمل اختیارات تفویض کرنا ہے ۔ چونکہ مسئلہ براہ راست غلہ کی پیداوار اور اس کی تقسیم سے متعلق تھا اس لیے یوسف (علیہ السلام ) نے اس معاملہ میں مکمل تفویض کرنے کا مطالبہ کیا اور بادشاہ کے اطمینان کے لیے اس بات کا اظہار کیا کہ اس کام کے لیے جو صلاحیتیں ۔۔۔۔۔ حفاظت اور علم ۔۔۔۔ مطلوب ہیں وہ میرے اندر موجود ہیں ۔

 

(#3)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:37 AM

مطالبہ تو یوسف (علیہ السلام ) موقع کی مناسبت سے اتنا ہی کیا تھا مگر آگے جا کر راہیں کھلتی چلی گئیں یہاں تک کہ مصر کا کلی اقتدار ان کے ہاتھ آگیا اور وہ تخت سلطنت کے مالک بن گۓ چنانچہ آیت 100 میں صراحت موجود ہے کہ جب ان کے والدین مصر پہنچ گۓ تو ان کو انہوں نے تخت پر بٹھادیا ۔

یوسف (علیہ السلام ) نے جو مطالبہ کیا تھا اس سے یہ غلط فہمی نہ ہو کہ یہ ایک غیر اسلامی نظام حکومت کو چلانے کے لیے تھا ۔ یہ بات نہ تو منصب نبوت سے مطابقت رکھتی اور نہ تاریخ میں ایسی کوئی مثال موجود ہے کہ ایک نبی نے کسی غیر اسلامی یا کافرانہ حکومت کو چلانے میں کوئی حصہ لیا ہو ۔ یوسف (علیہ السلام )نے جس چیز کا مطالبہ کیا تھا وہ یہ تھی کہ پیداوار کا پورا نظام ان کے کنٹرول میں ہو اور حکومت اسمیں مداخلت کرنے کے بجاۓ ان کی معاون و مدد گار بنے ۔ گویا انہوں نے اپنے لیے ایسا دائرہ کار تجویز کیا تھا جو بجاۓ خود مباح تھا ۔ اور یہ خدمت لوگوں کو قحط کی تکلیف اور مصیبت سے بچانے کے لیے ضروری تھی نیز اس سے سوسائٹی کو خدا شناس بنانے میں بڑی مدد مل سکتی تھی ۔ چنانچہ علامہ زمخشری لکھتے ہیں :

 

(#4)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:37 AM

’’ یوسف نے یہ بات اس لیے کہی تاکہ اس کے ذریعہ وہ اللہ کے احکام کو جاری کرسکیں ، حق قائم کرسکیں ، انصاف کا دورہ ہو اور غلبہ حاصل کرسکیں ۔ یہ من جملہ ان مقاصد کے ہے جن کے لیے انبیاء کی بعثت بندوں کی طرف ہوتی رہی ہے ۔ اور یوسف کو یہ معلوم تھا کہ ان کے سوا کوئی شخص ایسا نہیں ہے جو ان کی جگہ اس ذمہ داری کو پورا کرسکتا ہو لہٰذا انہوں نے اقتدار کا مطالبہ محض رضاۓ الٰٓہی کی خاطر کیا تھا نہ کہ حب جاہ اور دنیا کی خاطر۔‘‘ (تفسیر کشاف ج 2 ص 328 )

 

(#5)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:37 AM

اس لیے یہ کافرانہ حکومت کو چلانا نہیں تھا بلکہ وقت کی حکومت کو ایک جائز عوامی ضرورت کے حق میں ہموار کرنا تھا اور بتدریج اقتدار کو اسلام کی طرف منتقل کرانے اور معاشرہ کو اسلام سے قریب کرنے کی کوشش تھی ۔ اس دور کے نظام حکومت کو موجودہ دور کے نظام حکومت پر قیاس کرنا صحیح نہیں جہاں اس قسم کے اختیارات کسی شخص کو تفویض کرنے کا تصور نہیں کیا جاسکتا اور جس کو کوئی شعبہ ملکی قوانین کی جکڑ بندیوں سے آزاد نہیں ہوتا ۔ تا ہم اگر کسی غیر اسلامی نظام میں مباحات کے دائرہ میں یعنی جہاں شرعی احکام و قوانین سے تصادم نہ ہوتا ہو اور اہل ایمان اسے دینی مصالح کا تقاضا سمجھتے ہوں تو اس سے فائدہ اٹھانے میں شرعاً کوئی چیز مانع نہیں ہے ۔اس پر یہ اعتراض وارد کرنا کہ یہ نظام باطل کیا معونت ہے یا اس کے ساتھ مصالحت ہے ایک مغالطہ کے سوا کچھ نہیں ۔۔۔ انبیائی طریق کار میں ہر طرح حالات کے لیے رہنمائی موجود ہے اور یوسف کا طریقہ بھی ہمارے لیے اس لیے اسوہ ہی ہے ۔ آیت سے ضمناً یہ بات بھی واضح ہوئی کہ اقتدار کا منصب کسی ایس موقع پر جبکہ ایک مؤمن اپنے اندر اس کی اہلیت پاتا ہو اور حالات شدت سے اس بات کے متقاضی ہوں کہ وہ اس خدمت کے لی اپنے کو پیش کرے تو ایسا کیا جاسکتا ہے ۔ جس حدیث میں عہدہ طلب کرنے کی ممانعت آئی ہے وہ جاہ طلبی کے معنی میں ہے اور جو صورت اوپر بیان ہوائی وہ اس سے مختلف ہے ۔

 

(#6)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:38 AM

96 ۔ یعنی یوسف کو اگر چہ مختلف مراحل سے گذرنا پڑا مگر اللہ تعالیٰ نے اقتدار کی راہ ان کے لیے اس طرح ہموار کی کہ ہر مرحلہ ان کے لیے ترقی کا زینہ ثابت ہوا ۔ اور ؏

تلاطم ہاۓ دریا ہی سے ہے گوہر کی سیرائی

ظاہر ی اسباب اس طرح بنے کہ بادشاہ نے وہ تمام اختیارات سپرد کر دۓ جو ان کے پیش کردہ چودہ سالہ منصوبہ کو رو بہ عمل لانے کے لیے ضروری تھے اور اتنا ہی نہیں بلکہ انہیں مصر کا حاکم بنا دیا چنانچہ آگے آیت 87 میں یوسف کے لیے عزیز (با اختیار حاکم ) کا لفظ استعمال ہوا ہے ۔ بائبل میں ہے :

 

(#7)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:38 AM

’’ اور فرعون (یعنی اس وقت کا بادشاہ) نے یوسف سے کہا چونکہ خدا نے مجھے یہ سب کچھ دیا ہے اس لیے تیری مانند دانشور اور عقلمند کوئی نہیں ۔ سو تو میرے گھر کا مختار ہو گا۔ اور میری ساری رعایا تیرے حکم پر چلے گی فقط تخت کا مالک ہونے کے سبب سے میں بزرگ تر ہوں گا ۔ اور فرعون نے یوسف سے کہا کہ دیکھ میں تجھے سارے ملک مصر کا حاکم بناتا ہوں ۔‘‘ (پیدائش 41 : 39 تا 41)

97 ۔ کہاں یہ بات کہ یوسف کو جیل کی تنگ کوٹھری میں دن گزارنا پڑ رہے تھے اور کہاں یہ صورت کی مصر کی سر زمین میں جہاں چاہے وہ اپنے لیے ٹھکانا بنا سکتے تھے ۔ بائبل میں ہے :

’’ اور اس نے فرعون کے پاس سے رخصت ہو کر سارے ملک مصر کا دورہ کیا اور ارزانی کے سات برسوں میں افراط سے فصل ہوئی اور وہ لگا تار ساتوں برس ہر قسم کی خورش جو ملک مصر میں پیدا ہوئی تھی جمع کر کر کے شہروں میں اس کا ذخیرہ کرتا گیا۔ ہر شہر کے چاروں اطراف کی خورش اسی شہر میں رکھتا گیا ۔ اور یوسف نے غلہ سمندر کی ریت کی مانند نہایت کثرت سے ذخیرہ کیا ۔‘‘ (پیدائش 41 : 46 تا 49 )

 

(#8)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:38 AM

98 ۔ اور یہ واقعہ ہے کہ نیک روی کے نتائج دنیا میں اچھے ہی نکلتے ہیں البتہ اس کے لیے وقت لگتا ہے ٹھیک اسی طرح جس طرح کہ ایک بیج کے بونے اور اس کے بار آور ہونے کے درمیان وقت کا فاصلہ ہوتا ہے ۔

یہاں یہ بات بھی سمجھ لینا چاہیے کہ اقتدار اور اقتدار میں بڑا فرق ہے ۔ جو اقتدار ظالموں کو حاصل ہوتا ہے وہ محض آزمائش کے لیے ہوتا ہے اور باعث خیر نہیں ہوتا ۔ لیکن جو اقتدار حاصل ہوا اس کی نوعیت یہی تھی اس لیے اس کو اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے تعبیر کیا ہے ۔

99۔ یعنی ایمان لا کر تقویٰ کا رویہ اختیار کرنے والوں کو جو دنیا میں دیا جاتا ہے وہ اس انعام و اکرام کے مقابلہ میں بہت ٹھوڑا ہے جس سے وہ آخرت میں نوازے جائیں گے دنیا کا اجر اگر شبنم ہے تو آخرت کا اجر باران رحمت ۔

 

(#9)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:38 AM

100 ۔ جب قحط کا زمانہ آیا تو مصر کے ساتھ قریبی ممالک فلسطین وغیرہ بھی اس کی لپیٹ میں آ گئے ۔ اس وقت یوسف کے حسن انتظام کی بدولت مصر میں غلہ کا ذخیرہ تھا اس لیے ان کے بھائی کنعان سے غلہ خریدنے مصر آۓ۔ اور چونکہ وہ غیر ملک سے آۓ تھے اس لیے انہیں حاکم مصر (یوسف ) کے پاس حاضر ہونا پڑا ہو گا ۔ بائبل میں ہے :

’’ اور یوسف کے کہنے کے مطابق کال کے سات برس شروع ہوۓ اور سب ملکوں میں تو کال تھا پر ملک مصر میں ہر جگہ خورش(خوراک) موجود تھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ اور یعقوب کو معلوم ہوا کہ مصر میں غلہ ہے تب اس نے اپنے بیٹوں سے کہا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تم وہاں جاؤ اور وہاں سے ہمارے لیے اناج مول لے آؤ تاکہ ہم زندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں ۔ سو یوسف کے دس بھائی غلہ مول لینے کو مصر میں آۓ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور یوسف ملک مصر کا حاکم تھا اور وہی ملک کے سب لوگوں کے ہاتھ غلہ بیچتا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ یوسف نے تو اپنے بھائیوں کو پہچان لیا تھا پر انہوں نے اسے نہ پہچانا۔‘‘(پیدائش 41 : 53 ، 54 اور 42: 1 تا 8)

 

(#10)
Old
life life is offline
 


Posts: 32,565
My Photos: ()
Country:
Star Sign:
Join Date: Aug 2008
Gender: Female
Default Re: دعوت القرآن/سورۃ 12:يوسف - >>   Show Printable Version  Show Printable Version   Email this Page  Email this Page   06-30-2011, 02:39 AM

101 ۔ وہ یوسف کو اس لیے نہیں پہچان سکے کہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ جس بھائی کو انہوں نے کنویں میں پھینک دیا تھا وہ مصر کا حکمراں ہو سکتا ہے اور چونکہ یوسف کو ان سے جدا ہوۓ ایک طویل مدت گذر چکی تھی اس لیے ان میں جو ظاہری تبدیلی ہوئی ہوگی اس کے پیش نظر بھی ان کے لیے پہچاننا مشکل تھا ۔

یوسف خوبرو تھے لیکن حسن یوسف کی نوعیت اگر واقعی ایک معجزہ کی ہوتی تو ان کے بھائی ان کو دیکھتے ہی پہچان لیتے لیکن ان کا نہ پہچانا ظاہر کرتا ہے کہ حسن یوسف کا جو قصہ بیان کیا جاتا ہے وہ مبالغہ آرائی پر مبنی ہے ۔

102 ۔ مصر میں چونکہ راشننگ سسٹم تھا اس لیے یوسف نے ان سے پوچھا کہ تمہارے گھر میں کتنے افراد ہیں اور جب انہوں نے اپنے سوتیلے بھائی ب یمین کا ذکر کیا ہوگا تو یوسف نے کہا ہوگا کہ آئندہ آؤ تو اس کو اپنے ساتھ لاؤ تاکہ تمہارے بیان کی تصدیق ہوجاۓ ۔ یہ قاعدہ کی بات تھی اور در اصل یوسف اپنے بھائی سے ملنا چاہتے تھے مگر ابھی راز فاش کرنا مناسب نہ تھا اس لیے انہوں نے قاعدہ کی بات بیان کی ۔ ساتھ ہی اپنی مہمان توازی وغیرہ کا بھی ذکر کیا تکہ انسیت بڑھے اور وہ رغبت مے ساتھ دوبارہ آئیں ۔

103۔ انہوں نے غلہ کی جو قیمت ادا کی تھی وہ یوسف کے حکم سے ان کے اسباب میں رکھ دی گئی ۔ یوسف چاہتے تھے کہوہ دوبارہ ان کے پاس آئیں اور مالی مشکلات ان کے لیے رکاوٹ نہ بنیں ۔

 

Post New Thread  Reply

Bookmarks

Tags
دعوت

« Previous Thread | Next Thread »

Posting Rules
You may not post new threads
You may not post replies
You may not post attachments
You may not edit your posts

BB code is On
Smilies are On
[IMG] code is On
HTML code is Off

Similar Threads
Thread Thread Starter Forum Replies Last Post
دعوت القرآن/سورۃ 11: ہود life Quran 99 08-13-2012 02:58 AM
دعوت القرآن/سورۃ 1:الفاتحۃ life Quran 7 08-13-2012 02:23 AM
دعوت القرآن/سورۃ 7:الاعراف life Quran 10 08-13-2012 02:12 AM
دعوت القرآن/سورۃ 9:التوبۃ life Quran 180 08-13-2012 02:11 AM
دعوت القرآن/سورۃ 10:يونس life Quran 93 08-13-2012 02:07 AM


All times are GMT +5. The time now is 10:57 AM.
Powered by vBulletin®
Copyright ©2000 - 2025, Jelsoft Enterprises Ltd.

All the logos and copyrights are the property of their respective owners. All stuff found on this site is posted by members / users and displayed here as they are believed to be in the "public domain". If you are the rightful owner of any content posted here, and object to them being displayed, please contact us and it will be removed promptly.

Nav Item BG